اردو
(لازمی)
فیڈرل بورڈ
201 2
انٹر پارٹ –1
پہلا گروپ
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
کل نمبر:20
نوٹ: حصہ اول لازمی ہے اور صفحات 2-1 پر مشتمل ہے- اس کے جوابات پرچے پر ہی دیئے جائیں گے- اس کو پہلے بیس منٹ میں مکمل کر کے ناظم مرکز کے حوالے کر دیا جائے-کاٹ کردوبارہ لکھنے کی اجازت نہیں ہے- لیڈ پنسل کا استعمال ممنوع ہے-
سوال نمبر.1 دیے گئے الفاظ میں سے درست جواب کے گرد دائرہ لگائیں – ہر جزو کا ایک نمبر ہے-
حصہ دوئم
سوال نمبر2-درج ذیل سوالات کے تین سے چار سطروں تک محدود جوابات لکھیں-
1- دوسروں پر بھروسا کرنے سے انسانی فطرت پر کیا اثر پڑتا ہے؟
(بحوالہ سبق ---اپنی مدد آپ)
2- شراب کس طرح اُم الخبائث ہے؟
3- ہاجرہ مسرور نے افسانہ " ایک کہانی بڑی پرانی " میں ہمارت کس معاشرتی المیہکو موضوع بنایا ہے؟
یا
منظور کے انسانی رویہ کے متعلق اپنی رائےدیں –
4- نظم بڑھے چلو میں اختر شیرانی نے قوم کو کیا میغام دیا ہے؟
5- نطم " طلوع اسلام " میں علامہ اقبال ؒ نے اُمت مسلمہ کو کیا درس دیا ہے؟
یا
مولانا ظفر علی خاں کی شامل نصاب " نعت" کا مرکزی خیال تحریرکریں-
6- درج ذیل تلمیحات کی وضاحت کریں:
(الف) کوہ طور
(ب) نہر فرات
7- ذیل میں دیے گئے میر تقی کے مطلع سے کیا سبق ملتا ہے:
جس سر کو غرور آج کیا ہے یاں تاج وری کا
کل اس پہ یہیں شور ہے پھر نوحہ گری کا
8- حسرت موہانی نے خود کو " شاعر رنگین نوا" کیوں کہا ہے؟
9- جو دم ہے وہ ہے بسا غنیمت
سارا سودا ہے جینے جی کا
درج بالا شعر کا مرکزی خیال اور شاعر کا نام لکھئے-
یا
آتش نے کس خاص حوالے سے سکندر اور دارا کا ذکر اپنی غزل میں کیا ہے؟
10- تشبیہ کی تعریف کیجئے اور مثال دے کر وضاحت کیجئے-
یا
ردیف کی تعریف کریں اور کسی شعر سے وضاحت کیجئے-
11- مندرجہ ذیل الفاظ کو اپنے جملوں میں اس طرح استعمال کیجئے کہ تذکیر و تا نیث کا فرق واضح ہو جائے:
خواب
مرض
بُلبل
ضد
12- درج ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تجویز کیجئے:
اودھ کی راجد ھانی جب فیض آباد سے لکھنو منتقل ہوئی تو اس کو چار چاند لگ گئے-میر تقی میر ۔ انشاءاللہ خان انشا، جرات اور مصحفی وغیرہ نے ادھر کا رُخ کیا – میر انیس کا خاندان دلی سے پہلے ہی آچکاتھا
ان بزرگوں کے دم قدم سے بادشاہوں کے دربار ۔ امر ا کی ڈیوڑھیاں اور اہل علم کی محفلیں شعر و سخن کے نغموں سے پُر شور بن گئیں – نا سخ و آتش ، وزیر و صبا اور ان کے شاگرد وں اور چاگردوں کے شاگردوں نے شعر و ادب کے جواہر ریزوں کے ڈھیر لگا دیے-
حصہ سوئم
سوال نمبر 3- سبق اور مصنف کا حوالہ دیتے ہوئے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے-
(الف) اس کی عمر بتیس برس کے قریب تھی- ان برسوں میں اس نے کوئی راحت نہ دیکھی تھی جو اس وقت اسے یاد آتی اور اس کی صعوبت میں اضافہ کرتی- اس کے ماں باپ اس کو بچپن
میں داغ مفارقت دے گئے تھے- معلوم نہیں اس کی پرورش کس خاص شخص نے کی تھی- بس وہ ایسے ہی ادھر اُدھر کی ٹھوکر یں کھاتا اس عمر تک پہنچ گیا تھا اور ایک کارخانے میں ملازم ہو کر پچیس
روپے ماہوار پر انتہا درجے کی افلاس زدہ زندگی گزار رہا تھا-
(ب) اولاد آدم کے سر پر جو گزری اور گزر رہی ہے اس کی ذمہ داری مشاہیر عالم پر عائد ہوتی ہے یہ نری تہمت طرازی نہیں بلکہ فلسفہ تاریخ نے اتنا نقصان نہیں پہنچا یا – جتنا مؤر خین نے ، انہوں نے
اس کی سادہ اور مختصر سی داستان کو یاد گار تاریخوں کا ایک ایسا کیلنڈر بنا دیا جس کے سبھی ہند سے سُرخ نظر آتے ہیں – چنانچہ طلبہ بوجہ معقول ان کے حق میں دعائے مغفرت نہیں کر سکتے-----
سوال نمبر 4- کسی ایک جزو کی بحوالہ شاعر تشریح کیجئے اور نظم کو عنوان بھی لکھیں –
(الف) تھا بس کہ روز قتل شہ آسماں جنابؑ
نکالا تھا خوں ملے ہوئے چہرے پہ آفتاب
تھی نہر علقمہ بھی خجالت سے آب آب
روتا تھا پُھوٹ پُھوٹ کے دریا میں ہر حباب
پیاسی جو تھی سپاہ خدا تین رات کی
ساحل سے سر ٹپکتی تھیں موجیں فرات
(ب) تمہاری تیغ تیز پر وطن کو انحصار ہے
وطن کی مرگ وزیست کا تمہیں پہ انحصار ہے
تمہیں ہو جن کے دل میں اس کا عشق بے قرار ہے
لگائے دل میں اک لگن بڑھے چلو، بڑھے چلو
ولا وران تیغ زن بڑھے چلو ، بڑھے چلو
بہادران صف شکن بڑھے چلو ، بڑھے چلو
سوال نمبر 5- کوئی سے تین اشعار کی تشریح کیجئے اور ہر شعر کے شاعر کا نام بھی لکھیں –
(الف) جو تجھ بن نہ جینے کو کہتے تھے ہم
سو اس عہد کو اب وفا کر چلے
(ب) کس تجلی کا دیا ہم کو فریب
کس دھند لکے میں ہمیں پہنچا گئے
(ج) ہے انتہا ئے یاس بھی اک انتہائے شوق
پھر آگئے وہیں یہ چلے تھے جہاں سے ہم
(د) ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہم
منہ دیکھ روتے ہیں کس بے کسی سے ہم
(ہ) جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے ، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
سوال نمبر 6- ایک گاہک اور دکاندار کے درمیان مہنگائی کے بارے میں مکالمہ لکھیں-
سوال نمبر7- اپنے علاقے میں ڈاک کا ناقص انتظام بہتر کرنے کا لیے پوسٹ ماسٹر جنرل کے نام درخواست لکھیے-