ملتان   بورڈ
 201 2 اردو
(لازمی)کل نمبر:20
انٹر پارٹ –1
پہلا  گروپ
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ

نوٹ: اپنا رول نمبر اور سوالوں کے جوابات اسی پرچہ پر دی گئی ہدایات کے مطابق لکھئے – کاٹ کر یا مٹا کر لکھا ہوا جواب غلط تصور ہو گا- یہ حصہ لازما جوابی کاپی کے ساتھ نتھی کیا جائے-

پہلا گروپملتان بورڈ
 201 2 اردو
(لازمی)کل نمبر :40
انٹر پارٹ –1
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 1:45 گھنٹہ

سوال نمبر 3- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
جن کو انگریز کا قانون ہو اُزبر ان سے پوچھ             اور سب پوچھ مگر شرع کے احکام نہ پوچھ
ریڈیو میں بھی جو قرآن کی تلاوت نہ سنیں                ان مسلمانوںکی اولاد کا اسلام نہ پوچھ
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح الگ الگ  کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
کچھ غلط بھی تو نہیں تھا، مرا تنہا ہونا                           آتش و آب کا ممکن نہیں ، یک جا ہونا   
ایک نعمت بھی یہی ، ایک قیامت بھی یہی              روح کا جاگنا اور آنکھ کا بینا ہونا
جو برائی تھی مرے نام سے منسوب ہوئی               دوستو ! کتنا بُرا تھا مرا اچھا ہونا

حصہ دوم

4- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف)
عفوداغماض ان کے سرشت میں داخل تھا مگر ان کی ابتدائی روک ٹوک اور حسن ترتیب سے یہ تمام میکات ان کی طبعیت میں اور زیادہ راسخ ہوگئے تھے- نیک اور عاقل ماں نے بیٹے کے دل میں یہ بات ڈالی تھی  کہ سب سے بہتر تو یہ ہے کہ بروں کی برائی سے بالکل درگزر کی جائے اور اگر بدلہ ہی لینے کا خیال ہو تو اس بڑےاور زبردست انتقام لینے والے کے انصاف پر چھوڑ دینا چاہیے- اسی نے لڑکپن میں یہ سبق پڑھایا تھا کہ برائی کرنے والوں کے ساتھ برائی کرنا خود اپنے آپ کو دیسا ہی بنانا ہے-
 (ب) آپ نے سنا ہو گا کہ کھلی اور بھوسہ کی خاصیت اور چوپایوں کی خصلت کے پیش نظر ، بعض نفاست پسند والیان ریاست اس بات کا بڑا خیال رکھتے تھے کہ جن بھینسوں کے دودھ  کی بالائی ان کے دستر خوان پر آئے، ان کو صبح و شام بادام اور پستے کھلائے جائیں تاکہ اس کا اصل ذائقہ اور مہک بدل جائے- اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس زمانےمیں عمدہ دودھ کی خوبی یہ تھی کہ اُسے پی کر کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ یہ دودھ ہے -
5- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(الف) ادیب کی عزت
(ب) کیا واقعی دنیا گول ہے؟

6- میر انیس کی نظم " میدان کربلا میں صبح لا منظر" کا خلاصہ لکھیے-

7-دو دوستوں کے درمیان دیہاتی اور شہری زندگی کے فوائد و نقصانات کے موضع پر مکالمہ لکھئے -    
یا
کالج میں یوم قائداعظم کی تقریب کی رودادقلمبند کیجئے-

8- اپنے کالج کے پرنسپل کے نام تبدیلی مضمون کی درخواست لکھئے-

9- پیراگراف کی تلخیص کیجئے- مناسب عنوان بھی تجویز کیجئے-
اگر تم چاہتے ہو کہ اچھے شہری بنو، تو پہلے خود اپنے اندر یہ استعداد پیدا کرو کہ لوگوں کے کاموں کو عقل ، سمجھ اور مستعدی سے انجام دے سکو- یہ اس وقت ممکن ہے جب تم خود تعلیم یافتہ ہو کر ہر معاملے میں سنجیدگی سے غور کر سکو- پھر یہ بھی ضروری ہے کہ تمہاری جسمانی صحت اچھی ہو تاکہ تم دوسروں کی مدد کر سکو- یہ نہ ہو کہ اپنی بیماری کی وجہ سے دوسروں کے لیے وبال بن جاؤ- دوسروں کے لیے مصیبت برداشت کرنے سے نہ گھبراؤ، ایک اچھے شہری کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اس میں کسی قسم کا تعصب نہ ہو، اسے اپنے عقائد پر پختہ یقین ہو کہ قہ بے خوف ہو کر جو کچھ دوسروں کے لیے اچھا اور مفید سمجھتا ہے، اس کا اظہار کر سکے-


بورڈ ملتان
201 2 اردو
دوسرا  گروپ
انٹر پارٹ –1
(لازمی)کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
نوٹ: اپنا رول نمبر اور سوالوں کے جوابات اسی پرچہ پر دی گئی ہدایات کے مطابق لکھئے – کاٹ کر یا مٹا کر لکھا ہوا جواب غلط تصور ہو گا- یہ حصہ لازما جوابی کاپی کے ساتھ نتھی کیا جائے-

ملتان بورڈ
 201 2 اردو
انٹر پارٹ –1
دوسرا   گروپ
(لازمی)کل نمبر   :40
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 1:45 گھنٹہ

سوال نمبر 3- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
حکومت کا کیا رونا کہ وہ اک عارضی شہ تھی             نہیں دنیا کے آئین مسلم سے کوئی چارا
مگر وہ علم کے موتی کتابیں اپنے آبا کی                جو دیکھیں اُن کو یورپ میں تو دل ہوتا سیپارا
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح الگ الگ  کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
ذکر اغیار سے ہوا معلوم                          حرف ناصح بُرا نہیں ہوتا  
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے                     ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
تم مرے پاس ہوتے ہو گویا                         جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

حصہ دوم

4- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف)
ایسی کامل و جامع ہستی جو اپنی زندگی میں ہر نوع اور ہر قسم ، ہر گروہ اور ہر صعف انسانی کے لیے ہدایت کی مثالیں اور نظیریں رکھتی ہو، وہی اس لائق ہے جو اس اصناف و انواع سے بھری ہوئی دنیا کی عالم گیر اور دائمی رہنمائی کا کام سر انجام دے ، جو غیظ و غضب اور رحم و کرم، جو دوسخا اور فقر و فاقہ ، شجاعت و بہادری اور رحم دلی ، رقیق القنسی ، دنیا اور دین دونوں کے لیے ہمیں اپنی زندگی کے پہلوں سے بہرہ مند کر دے-
(ب) اس نے اپنی الجھی ہوئی میلی داڑھی کو آنسوں سے بھگو کر ہاتھ جوڑ تے ہوئےکہا ، مالک ! میرے گھر میں بے کفن کی لاش پڑی ہے کچھ قرض اور مالک نے بات کاٹ کر نرم لہجے میں جواب دیا- " منشی جی یہ اللہ کے گھر کا کام ہے، قرض نہیں لو- یہ روپے ادا کرنے کی فکر نہ کرنا" تاجر مالک نے پچیس روپے اس کے ہاتھ پر رکھ دیئے- روٹیوں کو ترستی ، کپڑے کو بلکتی اور حکیم صاحب کا نسخہ پینے کو سسکتی ہوئی اچھن کی ماں ایک دم پچیس روپے کا خرچ کروا کے زمین میں جا چھپی -

5- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(الف) اوورکورٹ  
(ب) چراغ کی لو

6- نصابی نظم " پیغام " کا خلاصہ اپنے الفاظ میں لکھئے-

7-دو دوستوں میں دیہاتی اور شہری زندگی کے تقابل پر  مکالمہ لکھئے -    
یا
ایک ٹریفک حادثہ کی روداد لکھئے-

8- کریکٹر سر ٹیفیکیٹ کے حصول کے لئےپرنسپل کے نام درخواست لکھیں -

9- پیراگراف کی تلخیص کیجئے- مناسب عنوان بھی تجویز کیجئے-
حالی جدید تعلیم کے بڑے حامی تھے اور اس کی اشاعت اور تلقین میں بھر پور کوشش کرتے رہے، لیکن آخر عمر ہمارے کالجوں کے طلبا کو دیکھ کر انہیں کسی قدر مایوسی ہونے لگی تھی- ان کی بڑی خواہش تھی کہ اردو زبان میں اعلٰی درجے کے ناول خصوصا ڈرامے لکھے جائیں – وہ اس بات کا افسوس کرتے تھے کہ یورپین زبانوں میں سے بہترین ناولوں اور ڈراموں کا اردو ترجمہ نہیں کیا گیا تاکہ وہ نمونے کا کام دیں – آخر میں ان کی دو بڑی تمنائیں تھیں ایک تو اردو زبان میں تذکر و تا نیث کے اصول منضبط کرنا اور ایک اور بات تھی ، جو اس وقت میرے ذہن سے بالکل نکل گئی ہے-