انٹر پارٹ –1
پہلا  گروپ

گوجرانوالہ   بورڈ
 201 2 اردو
(لازمی) کل نمبر:20
(معروضی طرز)وقت:30منٹ

نوٹ: اپنا رول نمبر اور سوالوں کے جوابات اسی پرچہ پر دی گئی ہدایات کے مطابق لکھئے – کاٹ کر یا مٹا کر لکھا ہوا جواب غلط تصور ہو گا- یہ حصہ لازما جوابی کاپی کے ساتھ نتھی کیا جائے-
 مختصر جواب تحریر کریں - .

 (ب) تشبیہ کی تعریف کیجئے اور دو مثالیں دے کر وضاحت کیجئے –
(ج) مطلع کی تعریف کیجئے اور دو مثالیں دے کر وضاحت کیجئے –
(د) تذکیر و تانیث کو پیش نظر رکھتے ہوئے جملوں کو درست کیجئے-

انٹر پارٹ –1
پہلا  گروپ
گوجرانوالہ     بورڈ
 201 2 اردو
(لازمی)کل نمبر   :40
(انشا ئیہ طرز)وقت : 1:45 گھنٹ

وال نمبر2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
دوسرا کون ، جہاں تُو ہے
کون جانے تجھے ، کہاں تُو ہے
لاک پردوں میں ہے تُو بے پردہ
سو نشانوں پہ بے نشاں تُو ہے
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح الگ الگ  کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
تم ہمارے کس طرح نہ ہوئے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
حال دل یار کو لکھوں کیوں کر
ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) یہی علم وہ علم ہے کہ جو انسان کو اپنے فرائض ادا کرنے اور دوسروں کے حقوق محفوظ رکھنے اور زندگی کے کاروبار کرنے اور اپنی عاقبت کے سنوارنے کے لائق بنا دیتا ہے- اس تعلیم کو آدمی صرف کتابوں سے نہیں سیکھ سکتا اور نہ تعلیم کسی درجے کی علمی تحصیل سے حاصل ہوتی ہے، مشاہد آدمی کی زندگی کو درست اور اس کے علم کو باعمل ، یعنی اس کے برتاؤ میں کر دیتا ہے ،علم کے بہ نسبت عمل اور سوانح عمری کی بہ نسبت عمدہ چال چلن آدمی کو زیادہ تر معزز اور قابل ادب بناتا ہے-
 (ب) میں نے آپ کی طرف سے ہر چند عذر کیا مگر وہ مصر ہے- آخر میں نے اس سے وعدہ کیا کہ مولانا کی خدمت میں عرض کروں گا- ایسی فرمائش کرتے ہوئے حجاب آتا ہے کہ مجھے آپ کے ضعف و ناتوانی کا حال معلوم ہے- تاہم اگر کسی روز طبیعت شگفتہ ہو اور آلام و افکار کا احساس شگفتگی طبع سے کم ہو گیا ہو ، تو دس پندرہ سطور اس کی خاطر لکھ ڈالے- یہ لڑکا آپ کا غائبانہ مرید ہے -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(i)  اوورکورٹ  
(ii)  کیا واقعی دنیا گول ہے؟
5- ماہر القادری کی نظم " نعت" کا خلاصہ لکھیے-
6-دو دوستوں کے درمیان لوڈ شیڈنگ  کے موضع پر مکالمہ لکھئے -    
یا
سال اول کے طلباءکو خوش آمدید کہنے کی تقریب کی روداد لکھئے-
7- ریونیو آفیسر واپڈا کے نام بجلی کے بل کی درستگی کی درخواست لکھئے-
8- درج ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی لکھئے-
اے پھول ! تو ہماری زندگی ہی کا نہیں ہمارے مرنے کا بھی رفیق ہے- وہ کیا حسرت ناک مقام ہوتا ہے جب دنیا انسان کو چھوڑ دیتی ہے- اپنی ساری راحتیں ، ہر قسم کی بنیادی دلچسپیاں ہم سے چھین لیتی ہے- ایک ٹوٹی ہوئی اور کم حیثیت قبر ہمارا بستر راحت یا مصیبت ہوتی ہے- سنا ٹے کی مہیب اور خوفناک راتیں اسی گوشہ تنہائی میں ہم پر ہر گز ر جاتی ہیں – صبح ہونے کو ہوتی ہے اس موقع پر نہ کوئی مونس ہوتا ہے نہ ہمدرد ، نسیم سحر کے جھونکے بھی قہر ڈھاتے ہوئے آتے ہیں کہ رات بھر کی چھلماتی ہوئی شمع کو موت کے تھپیڑے گل کر دیتے ہیں اور تیری خوشبو کو ادھر اُدھر اُڑالے جانا چاہتے ہیں – اس وقت ہمیں کسی ہمدرد کی صورت دکھائی نہیں دیتی- دنیا کے تمام سامان عشرت اور کل دلچسپی کی چیزیں پہلی منزل پر مسافر ان عدم کا ساتھ چھوڑ دیا کرتی ہیں – عزیز و اقارب ، دوست و احباب سب ساتھ چھوڑ دیتے ہیں مگر وفادار عروسان چمن تمہارا ساتھ ہر گز نہیں چھوڑتا-


انٹر پارٹ –1
دوسرا  گروپگوجرانوالہ بورڈ

 201 2 اردو
(لازمی) کل نمبر:20 (معروضی طرز) وقت:30منٹ

نوٹ: اپنا رول نمبر اور سوالوں کے جوابات اسی پرچہ پر دی گئی ہدایات کے مطابق لکھئے – کاٹ کر یا مٹا کر لکھا ہوا جواب غلط تصور ہو گا- یہ حصہ لازما جوابی کاپی کے ساتھ نتھی کیا جائے-
 (الف) مختصر جواب تحریر کریں

 (ب) استعارہ کی تعریف کیجئے اور دو مثالیں لکھئے-
(ج) ردیف کی تعریف کیجئے اور دو مثالیں لکھئے –
(د) تذکیر و تانیث کو پیش نظر رکھتے ہوئے جملوں کو درست کیجئے-


انٹر پارٹ –1
دوسرا   گروپ
گوجرانوالہ     بورڈ
 201 2 اردو
(لازمی) کل نمبر   :40 (انشا ئیہ طرز) وقت : 1:45 گھنٹہ

نمبر2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
دوسرا کون ، جہاں تُو ہے
کون جانے تجھے ، کہاں تُو ہے
تو ہے خلوت میں، تو ہے جلوت میں
کہیں پنہاں ، کہیں عیاں تو ہے
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح الگ الگ  کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
عدم کے کوچ کی لازم ہے فکر ، ہستی میں
نہ کوئی شہر ، نہ کوئی دیار، راہ میں ہے
نہ بدرقہ ہے ، نہ کوئی رفیق ساتھ اپنے
فقط عنایت پروردگار راہ میں ہے
سفر ہے شرط ، مسافر نواز بہتیرے
ہزار ہا شجر سایہ دار ، راہ میں ہے
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف)
وہ مایوس ہو کر لڑ کھڑاتی ہوئی دالان سے نکل آئی اور اپنی چار پائی پر پاؤں لٹکا کر بیٹھ گئی- اسے اپنے ابا پر غصہ آ رہا تھا کہ آخر وہ اس برائے نام روشنی پر قناعت کیوں کرتے ہیں ؟ مٹی کا تیل اسے روزانہ کیوں نہیں ملتا ؟ جب کہ گلی کے نکٹروالے خوب صورت دو منزلہ گھر  میں تمام رات بڑی بڑی لا لٹینوں کی روشنی ہوتی رہتی ہے-
 (ب) تم سچ کہتے ہو کہ بہت مسود ے اصلاح کے واسطے فراہم ہوئےہیں ، مگر یہ نہ سمجھنا کہ تمہارے ہی قصائد پڑے ہیں – نواب صاحب کی غزلیں بھی اس طرح دھری ہوئی ہیں – برسات کا حال تمہیں بھی معلوم ہے اور یہ بھی تم جانتےہو کہ میرا مکان گھر کا نہیں ہے- کرائے کی حویلی میں رہتا ہوں- جولائی سے مینہ شروع ہوا- شہر میں سینکڑوں مکان گرے -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
 (i) ادیب کی عزت 
  (ii) لاہور کا جغرافیہ
5- نصابی نظم " تسلیم و رضا" کا خلاصہ لکھیے-
6-مہنگائی کے موضوع پر دو طالب علموں کے درمیان مکالمہ تحریرکیجئے -    
یا
عید میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں کالج میں منعقدہ تقریب کی روئیداد تحریر کیجئے-
7- کالج کے پرنسپل صاحب کے نام کر یکٹر سر ٹیفکیٹ کے حصول کے لئے درخواست لکھئے-
8- درج ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی لکھئے-
مایوسی اور نا اُمیدی گناہ ہے- آدمی کو بُرے حالات میں ہمت نہیں ہارنی چاہیے- جرات کا مظاہرہ کرتے رہنے سے ایک نہ ایک دن حالات بدل جاتے ہیں- لیکن آدمی نا اُمید ہو کر زمانے کی دوڑ سے کنارہ کش ہو جائےتو یہ اقدام بزدلی میں شمار ہوتا ہے- ایسا شخص جو دریا کی گہرائی میں پہنچ چکا ہو تو بھی حکمت کا تقاضا ہے کہ ہاتھ پاؤں مارتا رہے- ممکن ہے اللہ کی رحمت سے اسے کسی تنکے کا سہارا مل جا ئے اور وہ بچ نکلے- لیکن یہ کسی اعتبار سے درست نہیں کہ آدمی معمول ابتری میں مایوس ہو جائے اور کچھ کرنے کی بجائےحالات کا رونا روتا ہے-