گروپ-1
انٹر پا رٹ 1
ملتا ن 2013 ء
اردو(لازمی)
وقت:30منٹ
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگ
- اس دنیا کی بنیا د ہے
- اختلا ف ِ عمل پر
- تعا و ن عل پر
- اجتما عی عمل پر
- ذا تی عل پر
- " خد ا ن کی مد د کر تا ہے جو اپنی مد د آپ کر تے ہیں " یہ ایک عمد ہ اور آ ز مو د ہ
- کہا و ت ہے
- مقو لہ ہے
- ضر ب المثل ہے
- محا ورہ ہے
- ابو ا لقا سم زھر ا وی کے کے آ با و ا جد اد ---- کے ر ہنے وا لے تھے
- حضرت قمر نے -------اُبا لی ہو ئی چا ئے کا پیا لا تیا ر کیا
- بٍیس دفعہ
- تیس دفعہ
- چا لیس دفعہ
- پچا س دفعہ
- نو جو ا ن کو حا دثہ ------پر جا تے ہو ئے پیش آ یا
- ڈیو س رو ڈ
- لا رنس روڈ
- مال رو ڈ
- میکلو ڈ رو ڈ
- قا فیہ کسے کہتے ہیں
- شعر کےپہلے حصے کو
- آخر ی حصے کو
- درمیا نی حصے کو
- ردیف سے پہلے استعمال ہو نے وا لے ہم وزن الفا ظ کو
- غز ل کا ------ مطلع کہلا تا ہے
- پہلا شعر
- دوسرا شعر
- آخری شعر
- تیسرا شعر
- تشبیہ کے ا رکا ن ہو تے ہیں
- ردیف ------الفا ظ کو کہتے ہیں
- ہم معنی
- ایک جیسے
- ہم آ واز
- متضا د
- مقطع کی پہچا ن ہے
- پہلا شعر
- تخلص
- قا فیہ
- ردیف
- -----غز ل کے مکمل ہو نے کا ا حسا س دلا تا ہے
- اس کنو ئیں کاپا نی شہد کی طر ح بیٹھا ہے
- تشبیہ ہے
- استعا رہ ہے
- تلمیح ہے
- کچھ بھی نہیں ہے
- کسی تا ریخی ،سیا سی ، مذ ہبی یا افسا نو ی وا قعے کی طر ف اشا ر ہ کر نا ------ کہلا تاہے
- تشبیہ
- استعا ر
- تلمیح
- کچھ بی نہیں
- " پلکو ں سے گر نہ جا ئیں یہ مو تی سنبھا ل لو " اس میں مو تی کیا ہے ؟
- مستا رلہٰ
- مستعا ر منہ
- وجہ جا مع
- مشبہ
- استعا ر ہ کے کل ا رکا ن ہیں
- اس نے ا و نٹ ------ نکیل پکڑ ی
- مجھ پر کیچڑ -------گیا گئی
- اچھا لا
- اچھا لی
- ا چھا لے
- ڈا لی
- اس لفظ -------- املا درست ہے
- اس نے حلف -------- لی
- اکر م کے سر میں درد --------
- ہو رہا ہے
- ہو رہی ہے
- ہو رہے ہے
- ہو تی رہی ہے
انٹر پارٹ –1
پہلا گروپ
ملتان بورڈ
2013
اردو
(لازمی)
کل نمبر :40
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 1:45 گھنٹہ
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
نوکری کے لیے اخبار کے علان نہ پڑھ جان پہچان کی باتیں ہیں ، کہا مان نہ پڑھ
جن کو ملنی ہو ، انھیں پہلے ہی مل جاتی ہیں بس دکھاوے ہی کے ہوتے ہیں یہ فرمان نہ پڑھ
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
گل کو ہوتا صبا! قرار اے کاش! رہتی اک آدھ دن ، بہار اے کاش!
یہ جو دو آنکھیں ، مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں ، ایک بار اے کاش!
کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنیں رکھتے میرے بھی غم ، شمار اے کاش!
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) محمد رسول ﷺ کا وجود مبارک ایک آفتاب عالم تاب تھا جس سے اونچے پہاڑ ، ریتلے میدان ، بہتی نہریں ، سر سبز کھیت ، اپنی اپنی صلاحیت اور استعداد کے مطابق تابش اور نور حاصل کرتے تھے یا ابر باراں تھا ، جو پہاڑ اور جنگل ، میدان اور کھیت ریگستان اور باغ ہرجگہ برستا تھا اور ہر ٹکڑا اپنی اپنی استعداد کے مطابق سیراب ہو رہا تھا ، قسم قسم کے درخت اور رنگا رنگ پھول اور پتے جم رہے تھے اور اگ رہے تھے-
(ب) نظام سقے کے مسودات سے اس قدر ضرورثابت ہوا ہے کہ پانی پہنچانے کے لیے نل ضروری ہیں – چنانچہ کمیٹی نے کڑوڑوں روپے خرچ کر کے جا بجا نل لگوادئیے ہیں – فی الحال ان میں ہائیڈرو جن اور آکسیجن بھری ہے لیکن ماہرین کی رائے ہے کہ ایک نہ ایک دن یہ گیسیں ضرور مل کر پانی بن جائیں گی- چانچہ بعض نلوں میں اب بھی چند قطرے روزانہ ٹپکتے ہیں – اہل شہر کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے اپنے گھڑے نلوں کے نیچے رکھ چھوڑیں تاکہ عین وقت پر تاخیر کی وجہ سے کسی کی دل شکنی نہ ہو- شہر کے لوگ اس پر بہت خوشیاں منا رہے ہیں -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(i) اپنی مدد آپ
(ii) چراغ کی لوح
5- اختر شیرانی کی نظم " برسات " کا خلاصہ لکھیے -
6-استاد اور شاگرد کے مابین " بے روزگاری " کے موضوع پر مکالمہ لکھئے- یا
ایک " الوداعی تقریب " کی روداد قلم بند کیجئے -
7-کر یکٹر سر ٹیفیکیٹ کے حصول کے لیے پرنسپل کے نام درخواست لکھئے-
8- مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -
معاشرتی لحاظ سے خواتین کو بہت اونچا مقام دیا گیا ہے- اس لیے انہیں معاشرتی ترقی میں آگے لایا جا رہا ہے- معاشرے میں جتنے بھی ادارے کام کر رہے ہیں ان میں خواتین کا کردار خاصا اہم اور قابل ذکر ہےاس وقت کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں خواتین ، مردوں کے شانہ بشانہ کام نہ کر رہی ہوں – انہیں ملازمتوں میں حصہ دیا جا رہا ہے اور تمام وفاقی اور صوبائی اور مقامی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے-
گروپ-2
انٹر پا رٹ 1
ملتا ن 2013 ء
اردو(لازمی)
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگ
- ایک یا دو الفا ظ جو قا فیے کے بعد با ر بار آ ئیں کہلا تے ہیں
- مطلع کی نشا ند ہی کر یں
- گل کو ہو تا صبا اقرار اے کا ش
- رکھتے میر ے بھی غم ، شما ر اے کا ش !
- اس میں راہ سخن نکلتی تھی
- شعر ہو تا تر ا اشعار اے کا ش !
- مطلع کے لغو ی معنی ہیں
- نکلنے کے
- طلو ع ہو نے کے
- ابتد ا ء کے
- آسما ن کے
- کہا ں ، مہر با ں ،درمیا ں کہتے ہیں
- غز ل کا آخر ی شعر جس میں شا عر اپنا تخلص استعما ل کر تا ہے
- بچہ پھو ل کی طر ح ہے اس میں لفظ " کی طرح " ہے
- مشبہ
- مشبہ بہ
- وجہ شبہ
- حر ف تشبیہ
- تشبیہ کے ا رکا ن ہوتے ہیں
- استعا ر ہ کے ارکا ن ہو تے ہیں
- "بر ا درا ن یو سف "ہے
- استعا رہ
- تشبیہ
- تلمیح
- مستعا ر لہ
- "اکرم شیر ہے " میں اکر م ہے
- مستعا ر لہ
- مستعا ر منہ
- دجہ جا مع
- مشبہ
- اس نے میر ے خلا ف سا ز با ز ------
- اکر م کے سر میں درد-----
- ہو رہا ہے
- ہو رہی ہے
- ہو رہے ہیں
- ہو تی رہی ہے
- اس نے حلف ------
- لڑ کیو ں نے کہا ہم نہیں ------
- جا ئیں گی
- جا ئیں گے
- جا تی ہیں
- جا ؤ ں گے
- پر ہیز علا ج سے بہتر ------
- ہو تا ہے
- ہو تی ہے
- ہو تی ہیں
- ہو تے ہیں
- اچھن -------- بیما ری میں مبتلا تھی
- پو لیو
- تپ دق
- ٹا ئیفا ئیڈ
- چچک
- ہر گو پا ل تفتہ نے ------- بر ا ئے اصلا ح غا لب کو بھجیں دیجیئے
- غز لیں
- نظمیں
- قصا ئد
- مثنو یا ں
- علا م اقبا ل ؒ -------- درد محسو س کر تے تھے
- سر کا
- پسلی کا
- کو ئی نہیں
- پا ؤں کا
- .جب مصنف " کیا وا قعی دنیا گو ل ہے ؟" لکھ رہا تھا تو وہ ------ شہر میں تھا
- سنگا پو ر
- کو لمبو
- جا کر تا
- پیکنگ
- مر غ کی آ وا ز اور جسا مت میں تنا سب ہے
- ایک اور دو کا
- ایک اور تین کا
- ایک اور چا لیس کا
- ایک اور سو کا
انٹر پارٹ –1
دوسرا گروپ
ملتان بورڈ
201 3
اردو
(لازمی)
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 1:45 گھنٹہ
کل نمبر :40
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں مگر تیرے تخیل سے فزوں تر ہے، وہ نظارا
تجھے ابا سے اپنے ، کوئی نسبت ہو نہیں سکتی کہ تو گفتار ، وہ کردار ، تو ثابت ، وہ سیارا
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں سنسان گھر یہ کیوں نہ ہو، مہمان تو گیا
افشائے راز عشق میں گو ذلتیں ہوئیں لیکن اسے جنا تو دیا جان تو گیا
گو نامہ سے خوش نہ ہوا پر ہزار شکر مجھ کو وہ میرے نام سے ، پہچان تو گیا
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) مگر ان میں زیادہ تر وہی لوگ ہوتے ہیں جن کو سیر کرنے سے مالی نقصان نہیں ہوتا – اکثر تو سرکاری ملازم ہوتے ہیں جن کو ماہوار تنخواہ مل جاتی ہے یا ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کی عوام میں عزت ہے میں تو مل کا مزدور ہوں – تم نے کبھی مزدوروں کو بھی ہوا کھاتے دیکھا ہے- جنھیں کھانے کی کمی نہیں ان کو ہوا کی ضرورت ہے جنھیں روٹیوںکے لالے ہیں وہ ہوا کیا کھائیں گے؟ پھر تندرستی اور لمبی عمر کی بھی ان ہی کو ضرورت ہے-
(ب)لیکن شاید مالک نے اس کا خیال بھانپ کر پہلے ہی سے ہر وقت سنانا شروع کر دیا کہ منشی جی نڑھاپے سے تمہارا دماغ خراب ہوگیا ہے- اب گھر بیٹھو نوکری چھوڑ کر- یہ دیکھو تم نے حساب میں اتنی اتنی رقم ابھی تک نہیں جوڑی مجھے منشیوں کی کمی نہیں – میں تو تمہارے پرانے ہونے کا خیال کرتا ہوں سمجھے- آئے دن یہ سن سن کر اس کا جی سوکھتا کہ کہیں ان دس روپوں کے بھی لالے نہ پڑ جائیں -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(i)بو قاسم زھرادی
(ii) اوورکورٹ
5- علامہ اقبالؒ کی نظم " پیغام " کا خلاصہ تحریر کیجئے -
6- دو دوستوں کے درمیان مہنگائی کے موضوع پر مکالمہ تحریر کیجئے - یا
کالج میں منعقدہ تقریب تقسیم انعامات کی رودا تحریر کیجئے -
7-چیئر مین تعلیمی بورڈ کے نام " حصول سند " کی درخواست لکھئے-
8- مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -
انسان کو ہمیشہ بڑے مقاصد پر توجہ کرنی چاہیے- چھوٹے چھوٹے مقاصد کو پا لینا اور پھر ان پر وقت ضائع کرنا انسانیت کا شیوہ نہیں – یہ حقیقت ہے کہ وقت بڑی تیزی سے گزر رہا ہے اور ہر شخص وقت کی بے رحم موجوں کے تھپیڑے کھا رہا ہے- وہ کچھ کر ے یا ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہے، یہ فیصلہ اُس نے ابھی کرنا ہے- آدمی کو ضرور کوئی ایسا کام کرنا چاہیے جس سے اُس کا نام سنہری حروف سے لکھے جائے- مقصد یہ کہ انسان کو کسی بڑے مقصد کے حصول کی تگ ودوکرنی چاہیے-