گروپ-1
انٹر پا رٹ 2 ملتا ن 2013
اردو(لازمی)
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
وقت:30منٹ

نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگ

انٹر پارٹ –2 پہلاگروپ
ملتان بورڈ 2013
اردو (لازمی)
کل نمبر : 40
(انشائی)
وقت : 1.45 گھنٹہ

حصہ اول
2۔   (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کریں۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیں۔
کسی  قوم  کا  جب  الٹتا ہے  دفتر
تو ہوتے ہیں مسخ ان میں پہلے تونگر
کمال ان میں رہتے ہیں باقی،نہ جوہر
نہ عقل ان کی ہادی ، نہ دین انکا رہبر
 (ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی لکھیں۔
کسی کو  دے  کے  دل  کوئی  نو اسنجِ فغاں  کیوں  ہو
نہ ہو جب دل ہی سینے میں تو پھر منہ میں زباں کیوں ہو
وہ  اپنی  خو نہ  چھوڑیں گے، ہم اپنی  وضع  کیوں  بدلیں
سبک سر بن کے کیا پوچھیں کہ ہم سے سر گراں کیوں ہے
کیا  غمخوار  نے  رسوا ،  لگے  آگ  اس محبت کو
نہ لادے تاب جو غم کی ، وہ میرا راز داں کیوں ہو
حصہ دوم
3۔   درج ذیل اقتباسات میں سے کسی ایک کی تشریح بحوالہ سیاق و سباق کریں۔ سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
(الف) مسلمانوں کا نصب العین اسلام ہے۔وہ اسلام نہیں جس کا ڈنکا مطلق العنان  باد شاہوں اور خود غرض امرا نے بجایا بلکہ وہ اسلام جس کا حامل قرآن ہے، جس نے صرف انکے دیکھے خدا کے آگے سر جھکانا سیکھایا۔ وہ اسلام جس کا نمونہ آنحضرت ﷺ اور خلفائے راشدین کے عہد میں مسلمانوں کی زندگیوں میں نظر آتا ہے۔ وہ سچائی، وہ دلیری، وہ خود اعتمادی، وہ انکسارو من پسندی، وہ محنت و مساوات، وہ صبر و تقویٰ، وہ مسلم و غیر مسلم سب کی خدمت، سب کت حقوق کا تحفظ ، سب سے روا داری اور محبت! یہ ہے پاکستان کے مسلمانوں کا نصب العین۔
(ب) میری بوڑھی  زبان سے اللہ پاک کا کا عفوورحم کئی بار بولا لیکن ہر بار اس نے سننے والے کانوں کو بہرہ پایا۔ پر اب کی بار میری التجا سن لیجئیے یا مجھے ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیجئے ۔میرے حضور یہ وہ بد نصیب بول رہی ہے جس نے مجرم کی ماں کے اٹھ جانے کے بعد اپنی والدہ کی طرح کلیجے سے لگایا ۔ میرے حضور ! خود آپ نے اسے مجھے دے ڈالا تھا۔میں تھی جس نے اسے زندگی دی اور توانائی بخشی کہ وہ بڑھ کر مرد بن جائے ۔ میرے حجور! کیا اپ ہی مجھ سے وہ زندگی چھین لیں گے؟ اسے ، زندگی بخشی تھی ۔ اب وہ جوان ہے۔ آپ کا گوشت اور خون ہے۔ اسے زندہ نہیں رہنا تھا تو میں نے کیا کیوں تھا؟
 4۔   درج ذیل اقتباسات میں سے کسی ایک  نصابی سبق کا خلاصہ لکھیں اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
1۔ اکبری کی حماکتیں 
2۔ مولوی نذیر احمد دہلوی
5۔  نظم" ایک کوہستانی سفر کے دوران میں "  کا خلاصہ تحریر کریں۔
6۔  درج ذیل عنوانات میں سے کسی ایک پر مفصل  مضمون  لکھیں۔
1۔  محسنِ انسانیت۔
2۔  ہم نصابی سر گرمیوں کی اہمیت
3۔  قدرتی آفات
7۔   اپنے  چھوٹے بھائی کو خط لکھ کر اسے برے لڑکوں کی صحبت  اور سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے آگاہ کیجیے۔

گروپ-1
نٹر پا رٹ 2 ملتا ن 2013 ء
اردو(لازمی)
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ

نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگ

انٹر پارٹ –2 پہلاگروپ
ملتان بورڈ 2013
اردو (لازمی)
وقت : 1.45 گھنٹہ
(انشائی)
کل نمبر : 40

حصہ اول
2۔   (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کریں۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیں۔
ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے
ہر اک جھونکا  ہوا کا ؔآ کے دیتا ہے پیام اسکا
سراپا معصیت میں ہوں ، سراپا مغفرت وہ ہے
خطا کوشی روش میری ،خطا پوشی ہے کام اس کا
 (ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کریں اور شاعر کا نام بھی لکھیں۔
 ہرنہ تخت و تاج میں نے شکر و سپاہ میں ہے
جو بات مرد ِ قلندر کی   بار  گاہ  میں   ہے
صنم کدہ ہے جہاں اور  مرد  حق  ہے  خلیل
یہ نکتہ وہ ہےکہ  پوشیدہ  لاالہ   میں    ہے
وہی  جہاں  ہے  تیرا  جس  کو  تو کرے پیدا
یہ سنگ و خشت نہیں  جو  تری  نگاہ  میں  ہے
حصہ دوم
3۔   درج ذیل اقتباسات میں سے کسی ایک کی تشریح بحوالہ سیاق و سباق کریں۔ سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
(الف) ایک ایک لفظ پر ردو قدح ہوتی اور بالآخر ایک رائے ہو کر ترجمہ لکھ لیا جاتا،ترجمہ ہونے کے بعد بھی ایک نابینا جید عالم کو پڑھ کر سنایا گیا اور ایک  اور عالم کو نظر ثانی کے لیے باہر بھیجا گیا۔ جب کاپیوں کی تصحیح ہوئی اور پروف دیکھے گئے ، تب بھی ان میں تر میم دیکھی گئیاور جب تک اسکی طرف سے پورا پورا اطمینان نہیں ہو گیا، اسے شائع نہیں کیا گیا۔ اس میں ڈھائی سال لگ گئے  مگر ترجمہ بھی ایسا  شستہ ور فتہ اور با محاورہ ہوا کہ اب پچھلے پچاس برس میں کوئی اور ترجمہ اس سے بہتر شائع نہیں ہو سکا۔ 
(ب) ہماری تاریخ میں آپ کو کوئی ایسا واقعہ نہیں ملے گا ، جب سالار کی شہادت سے بد دل ہو کر مجاہدوں نے ہتھیار ڈال دیے ہوں ہم بادشاہوں اور سالاروں کے لیے نہیں لڑتے ۔ ہم خدا کے لیے لڑتے ہیں ۔بادشاہوں اور سالاروں پر بھروسہ کرنے والے ان کی موت کے بعدمایوس ہو سکتے ہیں لیکن ہمارا خدا ہر وقت موجود ہے ۔ قر آن میں ہمارے لیے اسکے احکام موجود ہیں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ خدا  مجھے قوم کے لیے رستم نہ بنائے بلکہ مجھے مثنیٰ بننے کی توفیق دے۔
 4۔   درج ذیل اقتباسات میں سے کسی ایک  نصابی سبق کا خلاصہ لکھیں اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
1۔مناقبِ عمر بن عبدالعزیز  
2۔ اکبری کی حماکتیں
5۔  نظم" اسلامی مساوات "  کا خلاصہ تحریر کریں۔
6۔  درج ذیل عنوانات میں سے کسی ایک پر مفصل  مضمون  لکھیں۔
1۔  احساسِ مروت کو کچل دیتے ہیں آلات ۔
2۔  موبائل  فوائد اور نقصانات
3۔  ٹریفک حادثات
7۔   امتحان میں کامیابی پر دوست کے نام خط لکھ کر اسے مبارک باد دیجیے۔