اردو  (لازمی)
راولپنڈ ی 2013
انٹر پا رٹ -1
گروپ-1
وقت:15منٹ
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-

اردو  (لازمی)
راولپنڈ ی 2013
انٹر پا رٹ -1
گروپ-1
وقت:2:30 گھنٹے
(معروضی طرز)
کل نمبر:80

2- (الف) اشعا ر کی تشر یح کیجیئے- نظم کا عنو ان اور شا عر کا نا م لکھیں۔
جو فقر میں پورے ہیں وہ ہر حال میں خوش ہیں
ہر کام میں ، ہر دام میں ، ہر حال میں خوش ہیں
گر مال دیایار نے تو مال میں خوش ہیں
بے زر جو کیا اُسی احوال میں خوش ہیں
2-(ب) اشعا ر کی تشر یح کیجیئے اور شاعر کا نا م لکھیں
بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں
الہیٰ ترک الفت پر، وہ کیوں کر یاد آتے ہیں
نہ چھیڑاے ہم نشیں ! کیفیت صبا کے افسانے
شراب بے خودی کے ، مجھ کو ساغر یاد آتے ہیں
نہیں آتی تو یادان کی مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں، تو اکثر یاد آتے ہیں

3- سیا ق وسبا ق کے حو ا لے سے ایک جز و کی تشریح کیجئے- سبق کا عنو ان اور مصنف کا نام لکھیں
الف) کل سے یہ حکم نکلا کہ یہ لوگ شہر سے باہر مکان و کان کیوں بناتے ہیں؟ جو مکان بن چکے ہیں انھیں ڈھادو اور آئندہ کی ممانعت کا حکم سنا دو اور یہ بھی مشہور ہے کہ پانچ ہزار ٹکٹ چھاپے گئے ہیں جو مسلمان شہر میں اقامت چاہے، بقدر مقدورنذرانہ دے۔ اس کا اندازہ قرار دینا حاکم کی رائے پر ہے۔ رو پیا دے اور ٹکٹ لے۔ گھر برباد ہو جائے۔ آپ شہر میں آباد ہو جائے۔ آج تک یہ صورت ہے، دیکھیے شہر کے بسنے کی کون مہورت ہے؟ جو رہتے ہیں وہ بھی اخراج کیے جاتے ہیں یا جو باہر پڑے ہوئے ہیں ، وہ شہر میں آتے ہیں؟
ب) کپڑے تو میں نے بدل رکھے تھے۔ البتہ میں اپنے تیور بدلنے کی کوشش کرنے لگا ۔ پھر اچانک خیال آیا کہ کتنا چھوٹا آدمی ہوں دو پیسے یا دو روپے یا چلو دو لاکھ کی بھی بات نہیں۔ دو آنکھوں کی بات ہے اور میں جھوٹ بولے جا رہا ہوں ۔ مجھے فیکے کے سامنے اعتراف کر لینا چاہیے کہ میں تمھارے لیئے کچھ نہیں کر سکا۔ پھر میں نے جو فقرے سوچے جو مجھے فیکے کے سامنے اس انداز سے ادا کرنے تھے کہ اسے سچی بات بھی معلوم ہو جائے اور اسے دکھ بھی نہ ہو۔
4- کسی ایک نصا بی سبق کا خلا صہ لکھئے اور مصنف کا نا م بھی تحریر  کیجیے-
دوستی کا پھل
یا
اوورکوٹ

5- مست تو کلی  کی نظم و حدانیت کا خلاصہ لکھئے۔

6- دو دوستو ں کے درمیا ن کھیل، جسم اور ذہن کو توانا رکھتے ہیں  کے مو ضو ع پر مکا لمہ لکھئے-
یا
اپنے کسی یاد گار سفر کی رودادتحریر کیجئے۔

7- پرنسپل صاحب کی خدمت میں فیس معافی کی درخواست لکھئے۔

8- درج ذیل عبا رت کی تلخیض کیجئے  اور منا سب عنو ان بھی تحر یر کیجیئے-
زمانے نے میر تقی میر کو قدم قدم پر بے کس ہونے ، بے سہارا ہونے اور غیر مکمل ہونے کا احساس دلایا۔ اس لیے ان کی محرومیاں بڑی دردانگیز ہیں۔ غم عشق اور غم روزگار نے میر کی ہستی کو مٹا کر رکھ دیا، اسی لیے میر نے اپنی الگ تھلگ دنیا بسائی اور یہ دنیا شاعری کی منفرد دنیا ہے۔ اگر زندگی ان کیلئے کٹھن نہ ہوتی تو یقینا میر کی شاعری کا رنگ ایسا نہ ہوتا۔ وہ یقینا اپنی شاعری میں منفرد لہجے کی وجہ سے خدائے سخن کہلاتے ہیں۔

اردو  (لازمی)
راولپنڈ ی 2013
گروپ-2
انٹر پا رٹ -1
وقت:15منٹ
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-

اردو  (لازمی)
راولپنڈ ی 2013
گروپ-2
انٹر پا رٹ -1
وقت:2:30 گھنٹے
(معروضی طرز)
کل نمبر:80

2- (الف) اشعا ر کی تشر یح کیجیے- نظم کا عنو ان اور شا عر کا نا م لکھیں۔
کنڈ کٹر اب یہ کہتا تھا ، وہ بس چلا ئے کیو ں
جو بس میں آ گیا ہے، کر ے ہا ے ہا ئے کیو ں
جس کو ہو ضا ن عز یز ، میر ی بس میں آ ئے کیو ں
ایسے گل بد ن تھے تو پیسے بچا ئے کیو ں
2-(ب) اشعا ر کی تشر یح کیجیئے اور شاعر کا نا م لکھیں
تم ہما رے کسی طر ح نہ ہو ئے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
تم میر ے پا س ہو تے ہو گو یا
جب کو ئی دوسرا نہیں ہو تا
حال دل یا ر کو لکھو ں کیو نکر
ہا تھ دل سے جد ا نہیں ہو تا

3- سیا ق وسبا ق کے حو ا لے سے ایک جز و کی تشریح کیجئے- سبق کا عنو ان اور مصنف کا نام لکھیں
الف) کپڑ  ے تو میں نے بد ل رکھے تھے-البتہ میں اپنے کی کو شش کر نے لگا – پھر اچا نک خیال آیا کتنا چھو ٹا آ دمی ہوں دو پیسےیا دو روپے یا چلو دو لا کھ کی  بھی با ت نہیں- دو آنکھو ں کی با ت ہے اور میں  جھو ٹ  بو لے جا رہا ہو ں – مجھے فیکے کے سا منے اعترا ف کر لینا چا ہیے کہ میں تمھا رے لیئے کچھ نہیں کر سکا – پھر میں نے وہ فقرے سو چے مجھے فیکے کے سا منے اس اند ا زسے ادا کر نے تھے کہ اسے سچی  با ت بھی معلو م ہو جا ئے اور اسے دکھ بھی نہ ہو –
ب) انسا ن کی قو می تر قی کی نسبت ہم لو گو ں کے یہ خیال ہیں کہ کو ئی خصر ملے گو ر نمنٹ فیا ض ہو اور ہما رے سب کا م کر دے اس کے یہ معنی ہیں کہ ہر چیز ہما رے لیے جا و ے اور ہم خو د نہ کر یں یہ ایک  ایسا مسئلہ ہے کہ اگر اس کو ہا د ی اور رہنما بنایا جا و ے تو تما م قو م کی دلی آ ز ا دی کو بر با د کر دے اور آ دمیو ں کو انسا ن پر ست ببنا دے  حقیقت میں ایسا ہو نا قو ت کی پر ستش ہے اور اس ک نتا ئج انسا ن کو ایساہی حقیر بنا دیتے ہیں جیسے کہ صر ف  دولت کی پر ستش سے انسا ن حقیر و زلیل ہو جا تا ہے –


4- کسی ایک نصا بی سبق کا خلا صہ لکھئے اور مصنف کا نا م بھی تحریر  کیجیے-
لا ہو ر کا جغر ا فیہ                     یا            اد یب کی عز ت

5- علا مہ محمد  اقبا ل کی نظم " پیغا م"  کا خلا صہ لکھیں

6- دو دوستو ں کے درمیا ن رشو  ت  ستا نی کے مو صو ع پر مکا لمہ لکھئے-
یا
اپنے کا لج میں منعقد ہ یو م اقبا ل کی تقر یب کی روداد قلمبند کیجیئے-

7- مو ٹر سا ئیکل چو ر ی ہو جا نے پر ایس ایچ او کے نا م درخو ا ست تحر یر کیجیئے-


8- درج ذیل عبا رت کی تلخیض کیجئے  اور منا سب عنو ان بھی تحر یر کیجیئے-
ایک ادیب معا شرے کا فر د ہو تا ہے- وہ اپنی تخلیقا ت کیلئے مو اد اپنے گر د  و پیش سے چُنتا ہے – اگر اس کی تخلیق میں کو ئی رُ و ح اور کو ئی ملی جذ بہ نہیں تو وہ تحر یر اُ س کی اپنی ذ ات کی تر جما ن تو ہو سکتئہے مگر ہمہ گیر یت اور آ فا قیر سے محر وم رہتی ہے- وہ اد ب جو صر ف تفریح کیلئے لکھا جا تا ہے ، اس کی کو ئی مقصد ی اور افا دی حثیت نہیں ہو تی – وہ شعلہ مستعجل ہے جو بجھ تو سکتا ہے مگر گر دو پیش کی ظلمتو ں کو اُ جا ل نہیں سکتا – وہی ادب زند ہ  رہتا ہے جو زند گی آمیز بھی ہو اور زند گی آ مو ز بھی – وہ ادیب خا م ہے جسے گر و پیش کی سسکتی اور چیختی انسا نیت جھنجھو ڑ نہ سکے- وہ ادیب دید ہ بیناے قو م نہیں ، جسے حا لا ت کی تلخیا ں ،واقعا ت کی سنگینیا ں اور طا لموں کی چیر دستسیا ں بید ا ر نہ کر سکیں -