اردو(لازمی)
انٹر پارٹ -1
فیصل آ با د 2014 ء
گروپ 1
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
وقت:30منٹ
نوٹ:ہرسوال کےچارممکنہ جوابات دئیےگیے-جوابی کاپی پر ہرسوال کےسامنے دئیےگیےدائروںمیں سےدرست جواب کےمطابق متعلقہ دائروکومارکریا پین سے بھردیجیے-ایک سے زیادہ دائروں کوپُرکرنے یاکاٹ کرپُرکرنےکی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
اردو(لازمی)
انٹر پارٹ -1
فیصل آ با د 2014 ء
گروپ 1
(انشا ئیہ طرز)
کل نمبر :80
وقت : 2.40 گھنٹے
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
یہ مینہ کے قطرے مچل رہے ہیں ، کہ ننھے سیارےڈھل رہے ہیں افق سے موتی ابل رہے ہیں، گھٹائیں موتی لٹا رہی ہیں
نہیں ہے کچھ فرق بحرور میں ، کھنچا ہے نقشہ یہی نظر میں کہ ساری دنیا ہے اک سمندر ، بہاریں جس میں نہا رہی ہیں
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
نہ بدرقہ ہے، نہ کوئی رفیق ساتھ اپنے فقط عنایت پروردگار ، راہ میں ہے
سفر ہے شرط ، مسافر نواز بہتیرے ہزارہا شجر سایہ دار، راہ میں ہے
مقام تک بھی ہم اپنے ، پہنچ ہی جائیں گے خداتو دوست ہے، دشمن ہزار، راہ میں ہے
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) عفوواغماض ان سرشت میں داخل تھا۔مگر ان کی ابتدائی روک ٹوک اور حسن ترتیب سے یہ تمام ملکات ان کی طبیعت میں اور زیادہ راسخ ہو گئے تھے۔نیک اور عاقل ماں نے بیٹے کے دل میں یہ بات ڈالی تھی کہ سب سے بہتر تو یہ کہ بروں کی برائی سے بالکل درگزر کی جائے اور اگر بدلہ یہ لینے کا خیال ہو تو اس بڑے اور زبردست انتقام لینے والے انصاف پر چھوڑ دینا چاہیے۔ اس نے لڑکپن میں یہ سبق پڑھایا تھا کہ برائی کرنے والوں کے ساتھ برائی کرنا خود اپنے آپ کو ویسا ہی بنانا ہے۔
(ب) شہر میں سیکڑوں مکان گرے اور مینہ کی نئی صورت ، دن رات میں دو چار بار برسے اور ہر بار اس زور سے کہ ندی نالے بہ نکلیں ۔ بالاخانے کا جو دالان میرے اٹھنے بیٹھنے ، سونے جاگنے ، جینے مرنے کا محل ہے، اگرچہ گر انہیں لیکن چھت چھلنی ہو گئی ۔ کہیں لگن ، کہیں چلمچی ، کہیں اگالدان رکھ دیا ۔قلمدان ، کتابیں اٹھا کر توشے خانے کی کوٹھڑی میں رکھ دیئے۔مالک مرمت کی طرف متوجہ نہیں ۔کشتی نوح میں تین مہینے رہنے کا اتفاق ہوا۔ اب نجات ہوئی ۔ نواب صاحب کی غزلیں اور تمہارے قصائد دیکھے جائیں گے۔
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
ادیب کی عزت (i)
اور آنا گھر میں مرغیوں کا (ii)
5- ماہر القادری کی نظم "نعت " کا خلاصہ تحریر کریں۔
6- دو دوستوں میں سگریٹ نوشی کے نقصانات پر مکالمہ تحریر کریں۔۔۔۔۔ یا۔۔۔۔۔۔۔
کالج میں یوتھ فیسٹیول کے تحت ایک تقریری مقابلے کی روداد تحریر کریں۔
7-ہوسٹل وارڈن کے نام ہوسٹل میں داخلہ کیلئے درخواست تحریر کریں ۔
8۔ درج ذیل عبارت کی تلخیص کریں اور مناسب عنوان بھی دیں۔
اردو شاعری کے فروغ کا آغاز اسلامی تہذیب کے آخری دور میں پیدا ہوا۔جب کہ عیش پرستی اور کاہلی نے ہمارے ہم وطنوں کے خیالات و جذبات کی روحانی آگ کو قریب قریب ٹھنڈا کر دیا تھا۔قومی زندگی کی نبض سست ہو چکی تھی جو کچھ بلند و خیالی و ضعداری اور عالی حوصلگی کے جو ہر باقی رہ گئے تھے انکی ہستی بجھے ہوئے چراغوں کی روشنی سے زیادہ نہ تھی ۔ تا ہم اس بد نصیبی کےدور میں اردو زبان کی خوش قسمتی سے چند ایسے باکمال پیدا ہوئے جو شاعری اور زبان دانی کے جوہر اپنے ساتھ لائے اور جن کے ولولوں میں قومی زوال کے زمانے میں بھی اپنے بزگوں کی حمیت اور تہذیب کا اثر باقی تھا۔
اردو(لازمی)
انٹر پارٹ -1
فیصل آ با د 2014 ء
گروپ-2
(معروضی طرز)
کل نمبر :20
وقت:30منٹ
نوٹ:ہرسوال کےچارممکنہ جوابات دئیےگیے-جوابی کاپی پر ہرسوال کےسامنے دئیےگیےدائروںمیں سےدرست جواب کےمطابق متعلقہ دائروکومارکریا پین سے بھردیجیے-ایک سے زیادہ دائروں کوپُرکرنے یاکاٹ کرپُرکرنےکی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
اردو(لازمی)
انٹر پارٹ -1
فیصل آ با د 2014 ء
گروپ II
(انشا ئیہ طرز)
کل نمبر :80
وقت : 2.40 گھنٹے
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے کون جانےمجھے ، کہاں تو ہے
لاکھ پردوں میں ہے تو بے پردہ سو نشانوں پہ، بے نشاں تو ہے
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
اثر اس کو ، ذرا نہیں ہوتا رنج، راحت فزا نہیں ہوتا
ذکر اغیار سے ہوا معلوم حرف ناصح برا نہیں ہوتا
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
حصہ دوم
سوال نمبر 3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) میں نے آپ کی طرف سے ہر چند عذر کیا ۔ مگر وہ مصر ہے۔ آخر میں نے اس سے وعدہ کیا کہ مولانہ کہ خدمت میں عرض کروں گا۔ ایسی فرمائش کرتے ہوئے حجاب آتا ہے کہ مجھے آپ کے ضعف و ناتوانی کا حال معلوم ہے۔ تا ہم اگر کسی روز طبیعت شگفتہ ہوا اور آلام و افکار کا احساس ، شگفتگی طبع سے کم ہو گیا ہو تو دس پندرہ سطور اس کی خاطر لکھ ڈالیے۔ یہ لڑکا آپ کا غائبانہ مرید ہے۔
(ب) اب تم کو کیسے سمجھاؤں ۔ ہر شخص کے دل میں اعزاز و احترام کی بھوک ہوتی ہے۔تم پوچھو گی یہ بھوک کیوں ہوتی ہے؟ اس لئے کہ یہ ہماری روح کے ارتقاء کی ایک منزل ہے۔ ہم اس عظیم الشان طاقت کا لطیف حصہ ہیں جو ساری دنیا میں حاضر و ناظر ہے۔ جزو میں کل کی خوبیاں ہونا لازمی امر ہے۔ اس لیے جاہ ورفعت ، علم و فضل کی جانب ہمارا فطری میلان ہے۔میں اس ہوس کومعیوب نہیں سمجھتا ۔ ہاں! چونکہ دل میں ضعف ہے۔اہل دنیا کی حرف گیریوں کا خیال قدم قدم پر دامن گیر ہو جاتا ہے۔
سوال نمبر 4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(الف) سفارش
(ب) چراغ کی لو
سوال نمبر 5- مولانا ظفر علی خاں کی نظم "مستقبل کی جھلک" کا خلاصہ تحریر کریں۔
سوال نمبر 6- دو دوستوں کے درمیان مطالعہ کتب کی اہمیت پر مکالمہ تحریر کریں۔۔۔۔۔ یا۔۔۔۔۔۔۔
اپنے کالج میں منعقد ہ سالانہ کھیلوں کے آخری دن کی روداد لکھیں ۔
سوال نمبر 7-کالج کے پرنسپل کے نام مضمون کی تبدیلی کے لیے درخواست تحریر کریں ۔
سوال نمبر 8۔ درج ذیل عبارت کی تلخیص کریں اور مناسب عنوان بھی دیں۔
غصے پر قابو پانے اور بدلہ لینے کی طاقت رکھتے ہوئے بھی دوسروں کی غلطیوں سے درگزر کرنا ہی تحمل اور بربادی کا جوہر ہے ۔ بعض اوقات انسان دوسرے کی غلطیوں پر آپے سے باہر ہو جاتا ہے۔حالانکہ وہ خود بھی ان غلطیو ں کا مر تکب ہو سکتا ہے – ایسی حا لت میں اسے تحمل کا مظا ہر ہ کر نا چا ہیے – دنیا میں آ ئے دن قتل و غا ر ت گر ی جیسے افعا ل رو نما ہو تے رہتے ہیں – اس کی وجہ یہی اشتعا ل ا نگیزی ہے – جس کے با عث بیشما ر قیمتی جا نیں ضائع ہو جا تی ہیں – ا گر انسا ن تھو ڑ ا سا صبر و تحمل کر لے تو حا لا ت پر قا بو پا نا کو ئی مشکل کا م نہیں ہے -