اردو(لازمی)
ملتا ن2014 ء
گروپ-1
انٹر پارٹ –1
وقت:30منٹ
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
ملتان بورڈ
2014
انٹر پارٹ –1
پہلا گروپ
وقت : 1:45 گھنٹہ
کل نمبر :40
(انشا ئیہ طرز)
سوال نمبر 2- (الف)
درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
ایبسٹر یکٹ آرٹ کی دیکھی تھی نمائش میں نے کی تھی ازراہ مروت بھی ستا ئش میں نے
آج تک دونوں گناہوں کی سز ا پاتا ہوں لوگ کہتے ہیں کہ کیا دیکھا تو شرما تا ہوں
(ب)
درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
یہ جو دو آنکھیں ، مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں ، ایک با ر اے کاش!
کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنیں رکھتے میرے بھی غم ، شمار اے کاش!
جان آخر تو جانے والی تھی اس پہ کی ہوتی ، میں نثار اے کاش!
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف)
دکان میں ہن برس رہا تھا – مالک کے نام پر بینک میں سونے چاندی کے پہاڑ کھڑے ہو رہے تھے – تو اُسے کیا – وہی مثل کہ بی بی عید آئی – جواب ملا دور موئی تجھے اپنی ٹکیا روٹی سی مطلب ------------اسے تو جیسے اپنے دس روپوں کے سائے میں بیٹھا دیا گیا تھا- جہاں ضروریات زندگی کی قیمتوں کا دائرہ روز بروز تنگ ہی ہوتا جا رہا تھا--
(ب)
جو لائی سے مبینہ شروع ہوا – شہر میں سیکڑوں مکان گرے اور مینہ کی نئی صورت – دن میں دو چار بار برسے اور ہر بار اس زور سے کہندی نالے بہہ نکلیں بالا خانے کا جو دالان میرے اٹھنے بیٹھنے ، سونے جاگنے ، جینے مرنے کا محل ہے، اگر چہ گرا نہیں – لیکن چھت چھلنی ہو گئی – کہیں لگن ، کہیں چلچہی ، کہیں اگالدان رکھ دیا- قلمدان ، کتابیں اٹھا کر توشے خانے کی کو ٹھڑی میں رکھ دیے- مالک مرمت کی طرف متوجہ نہیں – کشتی نوح میں تین مہینے رہنے کا اتفاق ہوا -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
سر سید کے اخلاق و خصائل (i)
دوستی کا پھل (ii)
5- نظیر اکبر آبادی کی نظم " تسلیم و رضا " کا خلاصہ لکھیے -
6-دو آدمیوں کے مابین " مہنگائی " کے موضوع پر مکالمہ تحریر کیجئے- یا
اپنے کالج میں منعقدہ نعت خوانی کے مقابلے کی رودادتحریر کیجئے -
7-چیرمین تعلیمی بورڈ کے نام سند کے اجرا کی درخواست لکھئے -
8- مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -
اُردو کی نعتیہ شاعری کے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ شاعروں نے نعت گوئی کے مختلف رحجانات سے استفادہ کیا ہے- کسی نے رسول اکرم ؐ کے ظاہری خدو خال کے حوالے سے بات کی ہے تو کسی نے آپؐ کے اخلاق حسنہ کو شاعری میں سمویا ہے- اسی طرح بعض شاعروں نے نبی اکرم ؐ کے کردار کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ آپ نے کس طرح کفر کی گھٹا ٹوپ تاریکیوں کو ایمان کی روشنی فراہم کی اور انسانیت کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو کنارہ عطا کیا – انصاف کی نظروں سے دیکھا جائے تو آپؐ اس دنیا میں واقعتا رحمت بن کر آئے اور حقیقتارحمت بن کر آئے اور حقیقتاہر خاص و عام کے لیے رحمت ثابت ہوئے-
اردو(لازمی)
ملتا ن 2014 ء
گروپ-2
وقت:30منٹ
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
ملتان بورڈ
2014
نٹر پارٹ –1
دوسرا گروپ
وقت : 1:45 گھنٹہ
کل نمبر :40
(انشا ئیہ طرز)
سوال نمبر 2-
(الف)
درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
جو فقر میں پورے ہیں ، وہ ہر حال میں خوش ہیں ہر کام میں ، ہر دام میں ، ہر حال میں خوش ہیں
گر مال دیا یار نے تو مال میں خوش ہیں بے زر جو کیا تو اُسی احوال میں خوش ہیں
(ب)
درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
ٹھانی تھی دل میں ، اب نہ ملیں گے کسی سے ہم پر کیا کریں کہ ہو گئے نا چار جی سے ہم
ہنستے جو دیکھتے ہیں ، کسی کو کسی سے ہم منہ دیکھ دیکھ روتے ہیں ، کس بی کسی سے ہم
ہم سے نہ بولوتم، اسے کیا کہتے ہیں بھلا انصاف کیجیے پو چھتے ہیں ، آپ ہی سے ہم
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف)
سیر چشمی اور فراخ حوصلگی سر سید کے خاص اوصاف میں سے تھے – انہوں نے اپنی کمائی سے نہ کبھی مال جمع کرنے کا ارادہ کیا اور نہ اولاد کیلئے جائیداد خریدی بلکہ جو کچھ کمایا اس کو اپنی ضروری آسائش اور سچی عزت اور نیکی نامی کے ذرائع میں صرف کیا یا کنبے کی خبر گیری ، مستحقوں کی امداد ، اولاد کی تعلیم ، ملک اور قوم کی بھلائی اور مذہب کی حمایت میں اٹھایا-
(ب)
ہم سوچتے ہیں کہیں ایسا نہ ہو مشرق ہاتھ میں رہے ، مغرب – کیا عجب سند کی طرح کسی نا دیدہ جز یرے میں جا نکلیں جہاں کسی پیر تسمہ پاسے مڈبھیڑ کا بھی اتنا ہی خطرہ ہے جتنا کسی شہزادی پہر افروزکے ہم پر جان سے عاشق ہو نے کا –بلکہ پہلا امکان کچھ زیادہ ہی ہے- تاہم اے دوستو ! اب کیا ہو سکتا ہے -
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
ادیب کی عزت (i)
اور آنا گھر میں مرغیوں کا (ii)
5- علامہ اقبالؒ کی نظم " پیغام " کا خلاصہ تحریر کیجئے -
6- دو دوستوں کے درمیان بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے موضوع پر مکالمہ تحریر کیجئے - یا
کالج میں جلسہ تقسیم انعامات کی رودادلکھئیے-
7-فیس معافی اور مالی اعانت کے لیے پرنسپل صاحب کے نام درخواست تحریر کیجئے-
8- مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -
جدید دور میں کوئی با شعور انسان عورتوں کی تعلیم کا مخالف نہیں – کیوں کہ زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں نے فیصلہ کر دیا ہے کہ عورتوں کے لیے اتنی ہی ضروری ہے جتنی مردوں کے لیے- ہاں اب سوچنا یہ ہے کہ عورتوں کو کیسی تعلیم دی جائے؟ کیا عورت کو وہی نصاب پڑھایا جائے جو مردوں کو پڑھایا جاتا ہے؟ یا ان کے لیے الک نصاب مقرر ہونا چاہیے-یقینا پر ائمری کے دو تین درجوں کے بعد لڑکیوں کا نصاب لڑکوں سے مختلف ہونا چاہیے تاکہ جس مقصد کے پیش نظر ہم لڑکیوں کو تعلیم دینا چاہتے ہیں وہ پورا ہو سکے-