گروپ-1
2014
اردو(لازمی)
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا
انٹر پارٹ – 1
پہلاگروپ
سرگودھا بورڈ
اردو
(لازمی)
کل نمبر :80
(انشا ئیہ طرز)
2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
حسین ابن علی کے اسوۂمردانہ کا پرچم
برائے شمع ملت ، سوزش پروانہ کا پرچم
محمد ابن قاسم کے سحاب جو د کا پرچم
یہ طارق کا، صلاح الدین کا ، محمود کا پرچم
(ب)درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
دل پہ رہا مدتوں، غلبۂ یاس وہراس
قبضۂ حزم و حجاب ، دیکھیے کب تک رہے
تابہ کجا ہوں دراز ، سلسلہ ہائے فریب
ضبط کی لوگوں میں تاب، دیکھیے کب تک رہے
پردۂ اصلاح میں ، کوشش ِ تخریب کا
خلق خدا پر عذاب ، دیکھیے کب تک رہے
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) "ایسی کامل و جامع ہستی جو اپنی زندگی میں ہر نوع اور ہر قسم ، ہر صنف انسانی کے لیے ہدایت مثالیں اور نظریں رکھتی ہو، وہی اس لائق ہے جو انواع سے بھری ہوئی دنیا کی عالم گیر اور دائمی رہنمائی کا کام سر انجام دے، غیظ و غضب اور رحم و کرم ، جو دو سخا اور فقروفاقہ و بہادری اور رحمدلی ، رفیق القمی ، دنیا اور دین دونوں کے لیے ہمیں اپنی زندگی کے نمونوں سے بہرہ مند کر دے ، جو دنیا کی بادشاہی کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کے ساتھ دنیا کی بادشا ہی کی بھی بشارت دے اور دونوں بادشاہیوں کے قوائد اور دستور العمل کو اپنی زندگی میں برت کر دکھائے۔"
(ب) "ایک دو غلط فہمیاں البتہ ضرور رفع کرنا چاہتا ہوں ۔ لاہور پنجاب میں واقع ہے۔ لیکن پنجاب اب پنج آب نہیں رہا۔اس پانچ دریاؤں کی سر زمین میں اب صرف ساڑھے چار دریا بہتے ہیں اور جو نصف دریا ہے وہ تو اب بہنے کے قابل ہی نہیں رہا۔اس کو اصطلاح میں راوی ضعیف کہتے ہیں ۔ ملنے کا پتا یہ ہے کہ شہر کے قریب دو پل بنے ہوئے ہیں ۔ ان کے نیچے ریت میں دریا لیٹا رہتا ہے، بہنے کا شغل عرصے سے بند ہے۔اس لیے یہ بتانا مشکل ہے کہ شہر دریا کے دائیں کنارے پر واقع ہے یا بائیں کنارے پر"
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
اپنی مدد آپ ۔
دوستی کا پھل۔
5- نظیر اکبر آبادی کی نظم "تسلیم و رضا" کا خلاصہ تحریر کریں۔
6- امتحان کی تیاری کے سلسلے میں دو طالب علموں کے درمیان مکالمہ تحریر کریں۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔۔۔۔
ایک الوداعی تقریب کی روداد تحریر کریں۔
7-پرنسپل کے نام دوبارہ داخلے کے لئے درخواست تحریر ۔
8۔ درج ذیل عبارت کی تلخیص کریں اور مناسب عنوان بھی دیں۔
وطن عزیز میں اردو زبان کا مقام قومی رابطے کی زبان کی حیثیت سے مسلمہ ہے۔ نہ کوئی اس امر واقعہ کو جھٹلا سکتا ہے اور نہ ہی اس واضح حقیقت سے دو گردانی کر سکتا ہے۔اگر ہم اردو کی مسلمہ حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے کوئی اور راستہ اختیار کرنے کا خیال بھی دل میں لائیں تو یہ اقوام پاکستان کی یک جہتی ، یگانیت اور علاقائی تعلقات کے خلاف ایک سازش کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوگا۔ہمیں چاہیے کہ ہم پاکستان کے اتحاد اور استحکام کو مزید تقویت دینے کے لیے اردو کی ترویج کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں صرف کر دیں تا کہ پاکستان کے تمام تر علاقوں کے لوگ آپس میں قریب تر ہو سکیں اور ان میں مقصد تشکیل پاکستان اور ملکی تعمیر و ترقی کا جذبہ اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ اجاگر کیا جا سکے۔
گروپ-2
سر گو دھا 2014ء
اردو(لازمی)
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-نوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
انٹر پارٹ –1
دوسراگروپ
سرگودھا
بورڈ
2014
اردو
(لازمی)
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 2.40 گھنٹے
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے -
پھر نئے محمو د ہوں گے حامی دین متین بچہ بچہ ، غیرت الپ ارسلاں ہو جائے گا
مرے جیسے ہوں گے پیدا ، سیکڑوں اہل سخن نکتہ نکتہ جن کا، آزادی کی جاں ہو جائے گا
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے -
ذکر اغیار سے ہوا معلوم حرف ناصح برا نہیں ہوتا
تم ہمارے کسی طرح نہ ہوئے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
تم مرے پاس ہوتے ہو گیا جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
حصہ دوم
3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) اگر عدالت کے قاضی اور پنچایت کے ثالث ہو تو کعبے میں نور آفتاب سے پہلے داخل ہونے والے ثالث کو دیکھو جو حجرااسود کو کعبے کے ایک کونے میں نصب کر رہا ہے۔ مدینے کی کچی مسجد کے صحن میں بیٹھنے والے مصنف کو دیکھو جس کی نظر انصاف میں شاہ گدا اور امیر و غریب برابر تھے۔ اگر تم بیویوں کے شوہر ہو تو خدیجہ اور عائشہ کے شوہر کی حیات پاک کا مطالعہ کرو، اگر اولاد والے ہو تو فاطمہ کے باپ اور حسن و حسین کے نانا کا حال پوچھو۔
(ب) راست بازی اور وہ تمام اوصاف جو ایک راست باز آدمی میں ہونے ضروری ہیں جیسے صدق ، موؤت ، حمیت دلیری اور آزادی وغیرہ اس شخص کی خصوصیات میں سے تھے اس شخص نے اگر سچ پوچھیے تو اپنی آزادانہ تحریروں سے اردو لٹریچر میں آزادی اور سچائی کی بنیاد ڈال دی اس نے لوگوں کو مجبور کیا کہ سچ بات کہنے میں کسی کی طعن و ملامت سے ڈریں جوابات اسکو حق معلوم ہوئی، اس کے کہنے میں کبھی اس بات کا خیال نہیں کیا کہ دنیا میں کوئی دوسرا شخص بھی اسی بات میں اس کے ساتھ اتفاق کرنے والا ہے یا نہیں۔
4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
چراغ کی لو
اور آنا گھر میں
5- حفیظ جالندھری کی نظم "ہلال اسقلال " کا خلاصہ تحریر کریں ۔
6- دو دوستوں کے درمیان اعلیٰ تعلیم کی اہمیت و افادیت پر مکالمہ تحریر کریں ۔۔۔۔۔۔یا۔۔۔۔۔۔۔
کالج میں منعقد کسی مشاعرے کی روداد تحریر کریں۔
7-چئیر مین ثانوی تعلیمی بورڈ کے نام اجرا ئے سند کے لیے درخواست تحریر کریں ۔
8۔ درج ذیل عبارت کی تلخیص کریں اور مناسب عنوان بھی دیں۔
جادو گر اصل قدیم زمانے کا ایک سائنس دان تھا اور سائنس ہی کی طرح جادو کے علم کی بھی ایک باقاعدہ تھیوری اور اصول تھے پھرجس طرح سائنس مظاہرہ فطرت کو اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہے بالکل اس طرح جادو بھی اس بات کا دعوے دار تھا کہ وہ فطرت کو تبدیل کرنے پر قادر ہے۔ بعد ازاں جب تو ہمات کی گرفت ڈھیلی پڑ گئی اور جادو کا عمل دخل گھٹتا چلا گیا تو بھی انسان کی ذات میں فروغ پانے والا سوچ کا سائنسی اور عقلی انداز اور خارج کو حسب منشا تبدیل کرنے کی خواہش مدھم نہ پڑی ، چناچہ کیمیا گری کو فروغ حاصل ہوا اور کیمیا گری کے تجربات ہی سے بعد ازاں سائنس نے جنم لیا۔