1 گروپ -1 انٹر پارٹ- بھاولپور
بورڈ2015ءاردو
(لازمی)کل نمبر:20
(معروضی طرز) وقت:30منٹ
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا
- ۔ اوروں پر بھروسہ اور اپنی مدد آپ یہ دونوں اصول ایک دوسرے کے ہیں۔
- گدھوں نے کبوتر کو مزید کس ہمسائے کو دوست بنانے کا مشورہ دیا۔
- سانپ کو
- کوے کو
- شیر کو
- ہاتھی کو
- نواب محسن الملک کی سر سید سے پہلی ملاقات ہوئی۔
- 1860 ء میں
- 1861 ء میں
- 1862 ء میں
- 1863 ء میں
- لاہور کی میونسپل کمیٹی کے پاس کس چیز کی قلت تھی۔
- ہوا کی
- پانی کی
- روشنی کی
- بجلی کی
- اچھن کے باپ کے مالک کی دکان پر کیا برس رہا تھا؟
- " تلمیح" ہے۔
- گل مراد
- موتیوں جیسے دانت
- چاند چہرہ
- آب حیات
- مقطع کے مصرعے ہوتے ہیں:
- ہم ردیف
- ہم قافیہ
- ہم ردیف اور ہم قافیہ
- ہم ردیف اور ہم قافیہ نہیں ہوتے
- اگر غزل میں تیسرا شعر بھی ہم قافیہ اور ہم ردیف ہو تو اسے کہتے ہیں:
- حسن مطلع
- مطلع اول
- مطلع ثالث
- مطلع ثانی
- طرفین تشبیہ سے مراد ہے:
- مشبہ
- مشبہ بہ
- مشبہ اور مشبہ بہ
- اجہ تشبیہ
- ۔ایسے الفاظ جو قافیہ کے بعد بار بار آئیں کہلاتے ہیں۔
- .قافیہ کا لغوی مفہوم ہے۔
- بھاگنے والا
- پے در پے آنے والا
- چالاک آدمی
- خوبصورت نوجوان
- استعارہ کس زبان کا لفظ ہے
- فارسی کا
- عربی کا
- اردو کا
- ہندی کا
- میرا چاند کہاں ہے؟ علم بیان کی روشنی میں جملہ ہے۔
- کنایہ
- استعارہ
- تشبیہ
- تلمیہ
- دوستوں سے دغا نہیں ۔۔۔۔۔۔ چاہیے
- ۔ردیف آتی ہے پوری غزل میں:
- ایک بار
- دوبار
- تین بار
- بار بار
- تشبیہ کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔
- مجاز پر
- حقیقت پر
- ظاہریت پر
- داخلیت پر
- کلیاتِ اقبال ایک سے زیادہ بار ۔۔۔۔۔ہے۔
- ۔نبی کا خواب سچا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے
- آپ کے مزاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہیں۔
- فروری گزر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مارچ آگیا:
انٹر پارٹ –1بھاولپور بورڈ2015ءاردو
(لازمی)کل نمبر : 80
(انشائی طرز ) گروپ 1
وقت 2:40 گھنٹے
(حصہ اول)
نوٹ: جوابی کاپی پر وہی سوال نمبر اور جزونمبر درج کیجئے جو سوالیہ پرچے میں درج ہے۔
(الف) درج زیل اشعار کی تشریح کیجیے ۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیئے :
- ٹھنڈی ہوا میں ، سبزۂ صحرا کی وہ لہک شرمائے جس سے، اطلسِ زنگاری ِ فلک
وہ جھومنا درختوں کا، پھولوں کی وہ مہلک ہربرگِ گل پہ قطرۂ شبنم کی وہ جھلک
(ب) درج زیل اشعار کی تشریح کیجیے ۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیئے :
- یہ جو دو آنکھیں ، مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں ، ایک بار اے کاش!
کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنیں رکھتےمیرے بھی غم ، شمار اے کاش !
جان آخر تو جانے والی تھی اس پہ کی ہوتی، میں نثار اے کاش!
(حصہ دوم)
سیاق و سباق کےحوالے سے کسی ایک جز کی تشریح کریں۔ کا عنوان اور مصنف کا نام بھی لکھیئے۔8،1،1
- راست بازی اور وہ تمام اوصاف جو ایک راست بازی آدمی میں ہونے ضروری ہیں جیسے صدقِِ مودت حمیت ، دلیری اور آزادی وغیرہ اس شخص کی خصوصیات میں سے تھے۔ اس شخص نے اگر سچ پوچھیئے تو اپنی آزاد نہ تحریروں سے اُردو لڑ یچر میں آزادی اور سچائی کی بنیاد ڈال دی ۔ اس نے لوگوں کو مجبورکیا کہ سچ بات کہنے میں کسی کی طعن و ملامت سے نہ ڈریں ۔
- شام کی بڑھتی ہوئی اداس تاریکی میں سامنے کی ہر چیز آہستہ آہستہ دھندلی پڑتی جا رہی تھی۔ اس نے نظریں پھرا پھرا کر بغیر پلستر کی دیواروں کو دیکھنا شروع کیا جو اندھیرے میں ڈوب کر بھیانک ہوتی چلی جا رہی تھیں جسے وہ سیاہ رنگ میں نہا گئی ہوں۔ اندھرا اور انتہائی ! اس کا جی الٹنے لگا تو کھانستی ہوئی اٹھ کر بیٹھ گئی ۔
مندرجہ زیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیئے۔اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
(الف) ادیب کی عزت
(ب) کیا واقعی دنیا گول ہے؟
- مولانی ظفر علی خاں کی نظم " مستقبل کی جھلک " کا خلاصہ تحریر کریں ۔
- دوستوں کے درمیان کتب کی اہمیت پر مکالمہ تحریر کریں۔
یا
- کالج میں منعقد ہونے والی یوم اقبال کی تقریب کی روداد لکھیں ۔
- پرنسپل کے نام فیس معافی کی درخواست لکھیں۔
درج ذیل عبارت کی تخلیص کیجیے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں:
- مشرق نےازمنہ قدیم ہی سے سنیاس ، مردم بے زاری اور رہبانیت کو حصول منزل کا ایک ذریعہ تصور کیا ہے مگر اقبال نے اصل فقیر اسے کہا ہے جس کا سفینہ ہمیشہ طوفانی ہو اور جو زندگی سے متصادم ہو کر اپنے لئے ایک ایسی راہ تراشے جو بالآخر کی عریانی پر منتج ہو، مگر اس سفر کے لئے قوت درکار ہے اور اقبال کے نزدیک عشق ہی وہ فعال اور متحرک قوت ہےجو اسے منزل تک پہنچا سکتی ہے۔
1 گروپ -
1 انٹر پارٹ- بھاولپور بورڈ2015ءاردو
(لازمی)کل نمبر:20
(معروضی طرز) وقت:30منٹ
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا
- فیکے کو چو ا ن کے و ا لد کا نا م تھا
- صدیقا
- لو ہا ر
- بشیر ا
- خا د م
- علا مہ ا قبا ل کو ایک عر ب نے کہا ں سے خط لکھا تھا
- لا ہو ر
- مصر
- بمبئی
- سعو د ی عر ب
- اگر تم اُ ستا د ہو تو د یکھو
- صفہ کی درسگا ہ کے معلم کو
- قر یش کو
- فا تح مکہ کو
- معر کہ اُحد کو
- اچھن کا با پ کیا کا م کر تا تھا
- منشی
- ڈر ا ئیو ر
- کلر ک
- مز د و ر ی
- مصنف نے کس شہر جا کر دم لیا
- لا ہو ر
- جا کر تا
- کو لمبو
- پیکنگ
- تلمیح ہے
- و ا قعہ معر ا ج
- اُ د ھا ر لینا
- بر قر ا ر رکھنا
- ما نند
- جس چیز یا شخص کے لئے لفظ اُ د ھا ر لیا جا ئے کہلا تا ہے
- و جہ جا مع
- مستعا ر لہٰ
- مستعا ر منہ
- و جہ شبہ
- حر و ف تشبیہ ہیں
- ما نند ،طر ح
- تم
- شیر دل
- غر ض تشبیہ
- کسی چیز کو مشترکہ خو بی یا خصو صیت کی بنا پر دو سر ی چیز کی ما نند قر ا ر دینا کہلا تا ہے
- ا ستعا رہ
- تلمیح
- تشبیہ
- وجہ جا مع
- جس چیز کو کسی دو سری چیز سے تشبیہ دو جا ئے اُ سے کہتے ہے .
- مشبہ بہ
- مشبہ
- مستعا رلہ "
- حر ف تشبیہ
- قا فیہ کی بنیا دی شرط ہے
- ہم آ و ا ز ا لفا ظ
- ہم ردیف
- ہم مر تبہ
- متضا د
- ردیف بتا یئے
- وہ نبیو ں میں رحمت لقب پا نے والا
- مر ا دیں غر یبو ں کی برلا نے و ا لا
- لا نے و الا لقب بر لا نے
- ایک سے زیا دہ ا لفا ظ پر بھی مشتمل ہو سکتا ہے
- ردیف
- قا فیہ
- مستعا ر لہ "
- مومن
- ا صطلا ح میں مطلع کہتے ہیں
- غز ل کے پہلے شعر کو
- پہلے مصر عے کو
- آخر ی شعر کو
- ا لفا ظ کو
- یہ خالد ----- سا ئیکل ہے
- اس ---- نا ک ستو اں ہے
- محفل میں جما ئی ----- ا چھی با ت نہیں
- چند منٹو ں میں جھا گ بیٹھ ----
- اکبر کو کا فی دیر بعد ہو ش
- مطلع آتا ہے:
- قصیدہ اور غزل میں
- آپ بیتی میں
- نظموں میں
- کوئی بھی نہیں
انٹر پارٹ –1
دوسرا گروپ
بہاولپور بورڈ
2015اردو
(لازمی)کل نمبر :40
(انشا ئیہ طرز)وقت : 1:45 گھنٹہ
سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
- ٹھنڈی ہوا میں ، سبزہ صحرا کی وہ لہک شرمائے جس سے ، اطلس زنگاری فلک
وہ جھومنا درختوں کا ، پھولوں کی وہ مہک ہر برگ گل پہ ، قطرہ شبنم کی وہ جھلک
درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
- یہ جو دو آنکھیں ، مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں ، ایک با ر اے کاش!
کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنیں رکھتے میرے بھی غم ، شمار اے کاش!
جان آخر تو جانے والی تھی اس پہ کی ہوتی ، میں نثار اے کاش!
حصہ دوم
سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
- راست بازی اور وہ تمام او صاف جو ایک راست باز آدمی میں ہونے ضروری ہیں جیسے صدق مودت حمیت ، دلیری اور آزادی وغیرہ اس شخص نے اگر سچ پو چھیئے تو اپنی آزاد انہ تحریروں سے اُردو لٹریچر میں آزادی اور سچائی کی بنیاد ڈال دی –اس نے لوگوں کو مجبور کیا کہ سچ بات کہنے میں کسی کی طعن و ملامت سے نہ ڈریں-
- شام کی بڑھتی ہوئی اداس تاریکی میں سامنے کی ہر چیز آہستہ آہستہ دُ ھندلی پڑتی جا رہی تھی –اس نظریں پھرا پھرا کر بغیر پلستر کی دیواروں کو دیکھنا شروع کیا جو اندھیرے میں ڈوب کر بھیا نک ہوتی چلی جا رہی تھیں جیسے وہ سیاہ رنگ میں نہاگئی ہوں – اندھیرا اور تنہائی ! اس کا جی اُ لٹنے لگا تو کھانستی ہوئی اُٹھ کر بیٹھ گئی -
درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
- ادیب کی عزت
- کیا واقعی دُنیا گول ہے؟
- مولانا ظفر علی خان کی نظم" مستقبل کی جھلک " کا خلاصہ تحریر کریں -
- دو دوستوں کےدرمیان مطالعہ کتب کی اہمیت پر مکالمہ لکھیں - یا
کالج میں منعقد ہونے والی یوم اقبال کی تقریب کی روداد لکھیں -
- پرنسپل کے نام فیس معافی کی درخواست لکھیں -
- مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -
مشرق نے ازمنہ قدیم ہی سے سنیاس ، مردم بے زاری اور رہبا نیت کو حصول منزل کا ایک ذریعہ تصور کیا ہےمگر اقبال نے اصل فقیرا سے کہا ہے جس کا سفینہ ہمیشہ طوفانی ہواور جو زندگی سے متصادم ہو کر اپنے لئے ایک ایسی راہ تراشے جو با لا آخر خودی کی عریا نی پر منتج ہو ، مگر اس سفر کے لئے قوت درکار ہے اور اقبال کے نزدیک عشق ہی وہ فعال اور متحرک قوت ہے جو اسے منزل تک پہنجا سکتی ہے-