گروپ-1
ڈی جی خا ن : 2015ردو(لازمی)
کل نمبر:20
(معروضی طرز)
وقت:30منٹ
نوٹ: ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات C, B, A اور D دیے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دیئے گئےدائروں میں درست جواب کے مطابق متعلقہ دائروں کو مارکر یا پین سے بھر دیجیے۔ ایک سے زیادہ دائروں کو پُر کرنے یا کاٹ کر پُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا
- سچا مقو لہ جس نے عز ت پا ئی ہے
- دوسر و ں کی عز ت کر نا
- دو سر و ں سے مد د لینا
- اپنی مد د آ پ کر نا
- اپنی بر ا ئیو ں کو دو ر کر نا
- قر طبہ کی شا ہی لا ئبر یر ی میں کتنی کتا بیں تھیں
- ایک لا کھ
- ایک لا کھ سے ز ا ئد
- تین لا کھ
- دو لا کھ سے ز ا ئد
- حضر ت قمر کی بیوی کا نا م تھا
- نو جو ا ن نے کڑ کے سے چینچ پو چھا
- بیس کا
- پچا س کا
- دس کا
- سو کا
- " اسرار خو دی " کا عر بی میں کو ن تر جمہ کر ا نا چا ہتا تھا ؟
- ایک ہند و ستا نی
- ایک عر ب
- ایک ا نگر یز
- ایک مومن
- ستعا ر ہ کے کل ا ر کا ن ہو تے ہیں
- ایک چیز کو کسی مشتر ک صفت کی بنا ء پر دوسر ی چیز کی ما نند قر ا ر د ینے کو کہتے ہیں ؟
- تشبیہ
- استعا رہ
- تلمیح
- مجاز مر سل
- مشبہ اور مشبہ بہ کو کہتے ہیں
- ردیف
- غر ض تشبیہ
- طر فین تشبیہ
- و جہ شبہ
- استعا ر ہ میں آ تا ہے
- حر ف تشبیہ
- و جہ جا مع
- مشبہ
- مشبہ بہ
- تلمیح کہتے ہیں
- تا ر یخی وا قعے کی طر ف ا شا ر ہ
- غز ل کا پہلا شعر
- کسی ایک چیز کو دوسری چیز سے ملا نا
- ادھا ر د ینا
- قا فیہ کے لغو ی معنی ہیں
- پیچھے آ نے و الا
- سبقت لے جا نے و ا لا
- پسپا ہو نے و الا
- آ گے بڑ ھنے و ا لا
- مطللع کا لغو ی مطلب ہے
- شر و ع ہو نا
- ا ختتا م ہو نا
- طلو ع ہو نے کی جگہ
- غر و ب ہو نے کی جگہ
- کیو ں سنے عر ض مضطر ب مومنّ صنم آ خر خد ا نہیں ہو تا یہ شعر ہے
- شعری ا صطلا ح میں غز ل اور قصید ے کا پہلا شعر جس کے دو نوں مصر عے ا ہم قا فیہ و ہم ردیف ہو تے ہین
- کہلا تا ہے
- مقطع
- حسن مطلع
- مطلع
- قطعہ
- ا بن مر یم ہو ا کر ے کو ئی میر ے د کھ کی دوا کر ے کو ئی ' اس شعر میں ردیف ہے
- یہ اردو ------ بہتر ین لغت ہے
- پیا ز کس بھا ؤ بک --------- ہے ؟
- میں نے آ ج کا ا خبا ر نہیں
- دس رو پے -------- دہی لا ؤ
- اس نے قلم تو ڑ -------- ہے
ڈی جی خا ن 2015
اردو لا زمی ، گر و پ پہلا
وقت 2 گھنٹے 40 منٹ
کل نمبر -80
حصہ ا نشا ئیہ
حصہ ا و ل
مند ر جہ ذ یل ا شعا ر کی تشر یح کر یں ، شا عر کا نام اور نظم کا عنو ان بھی لکھیں
- تجھے اس قو م نے پا لا ہے آ غو ش ِ محبت میں کچل ڈ ا لا تھا جس نے پا ؤ ں میں تا جِ سرِ دارا
تمد ن آ فر ین ، خلا ق آ ئین جہا ں و ا ر ی وہ صحر ا ئے عر ب یعنی شتر با نو ں کا گہو ا را
- مند ر جہ ذ یل ا شعا ر کی تشر یح کر یں ، شا عر کا نام اور نظم کا عنو ان بھی لکھیں
کن نے ا پنی مصیبتیں نہ گئیں رکھتے میر ے بھی غم شما ر اے کا ش
جان آ خر تو جا نے و الی تھی اس پہ کی ہو تی نثا ر ا ے کا ش
اس میں راہ سخن نکلتی تھی شعر ہو تا ترا شعا ر اے کا ش
حصہ دو م
سیا ق و سبا ق کے حو الے سے کسی ایک جز کی تشر یح کر یں – مصنف کا نام اور سبق کا عنو ا ن بھی لکھیں
- انسان کی قو می تر قی کی نبت ہم لو گو ں کے یہ خیا ل ہیں کہ کو ئی خضر ملے – گو ر نمنٹ فیا ض ہو ا اور ہما رے سب کا م کر دے – اس کے معنی ہیں کہ ہر چیز ہما رے لیے کی جا وے اور ہم خو د نہ کر یں یہ ایسا مسئلہ ہے ا گر اس کو ہا دی اور رہنما بنا یا جا و ے تو تما م قو م کی دلی آ ز اد ی کوبر با د کر دے اور آ د میو ں کو انسان پر ست بنا دے – حقیقت میں ایسا ہو نا قو ت کی پر ستش ہے اور اس کے نتا ئج انسان کو ایسا ہی حقیر بنا دیتے ہیں جیسے کہ صر ف دو لت کی پر ستش سے انسان حقیر و ذ لیل ہو جا تا ہے –
- اب تم کو کیسے سمجھا ؤں –ہر شخص کے دل میں ا عز ا ز و ا حتر ا م کی بھو ک ہو تی ہے تم پو چھو گی یہ بھو ک کیو ں ہو تی ہے اس لیے کہ یہ ہما ری رو ح کے ا ر تقا ء کی ایک منز ل ہے ہم اس عظیم ا لشا ن طا قت کا لطیف حصہ ہیں جو سا ری دنیا میں حا ضر و نا ظر ہے جز و میں کل کی خو بیا ں ہو نا لا ز می ا مر ہے – اس لیے جا ہ قرفعت علم و فضل کی جا نب ہما ر ا فطر ی میلا ن ہے –میں اس ہو س کو معیو ب نہیں سمجھتا ہا ں ! چو ں کہ دل میں ضعف ہے اہل دنیا کی حر ف گیر یوں کا خیا ل قد م قد م پر د امن کیر ہو تا ہے
- درج ذیل میں سے کسی ایک نصا بی سبق کا خلا صہ لکھیں اور مصنف کا نام بھی تحر یر کریں
(الف) اد یب کی عز ت (ب) کیا و ا قعی دنیا گو ل ہے ؟
- علا مہ محمد اقبا ل کی نظم " پیغا م " کا خلا صہ تحر یر لکھیں
- دو دوستو ں کے درمیا ن " اردو بحثیت قو می ز با ن " کی اہمیت کے مو ضو ع پر مکا لمہ تحر یر کر یں
یا
کا لج میں منعقد ہ کسی ا د بی تقر یب کی روداد تحر یر کر یں
- کا لج کے پر نپل کے نام فیس معا فی کے لیے درخو ا ست تحریر کر یں
مند ر جہ ذ یل عبا رت کی تلخیص کر یں اور مو ز و ں عنو ان بھی لکھیں
- چو لستا ن ایک دور ا فتا د ہ اور پسما ند ہ علا قہ ہے یو ں تو ملک بھر میں با ر شو ں کی قلت کے سبب پر یشا ن کن صو ر ت حا ل پیدا ہو گئی – لیکن چو لستا ن جو پہلے ہی پا نی کی کمی کا شکا ر ہے ، بطو ر خا ص متا ثر ہو ا ہے – حکو مت اسے قحط زدہ علا قہ قر ا ر دے چکی ہے اور متا ثر ہ ا فرا د کی امد ا د کئ لیے بھی ضر و ر ی ا قد ا ما ت کیے گئے ہیں - مو یشی چو لستان کے عو ا م کی اصل دو لت ہیں -–ان کے لیے پا نی اور چا رہ نا گز یر ضر و ر یا ت ہیں –
- لہذ ا یہ ضر و ر ی ہے کہ نہر بند ی کےد نو ں سے پہلے انسانو ں اور مو یشیو ں کے لیے پا نی کا ذ خیر ہ کرلیا جا ئے – خشک سا لی کے سبب چولستا ن کے مو یشیو ں کے چا رہ کی فر اہمی بھی جو نہا یت اہم مسئلہ ہےحکو مت کو اس طر ف بھی تو جہ دینی چا ہیے
گروپ-2
ڈی جی خا ن 2015اردو(لازمی
)کل نمبر:20
(معروضی طرز)وقت:30منٹ
دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
- سر سید کے نز دیک قو م کس چیز کا مجمو عہ ہے
- ا فر ا د
- شخصی لتو ں کا
- ر عا یا کا
- حکمرا نو ں کا
- سبق اوور کو ٹ کس کتا ب سے لیا گیا ہے
- جا ڑے کی چا ند نی
- کپا س کا پھو ل
- د ھنک پر قد یم
- آ نند ی
- بقو ل غا لب روز اس شہر میں ایک حکم
- جا ری ہو تا ہے
- نیا ہو تا ہے
- سنا یا جا تا ہے
- سنا کر تا ہے
- طلبہ ی کو ن سی قسم خا لص تر ین ہے
- خیا لی طلبہ
- خا لی طلبہ
جما لی طلبہ
- جلالی طلبہ
- سند با د کہا ں جا نکلا تھا ؟
- کو لمبو
- بغداد
- نئی دنیا میں
- نا د ید ہ جز یر ےمیں
- جس مقصد کیلئے تشبیہ دی جا ئے ، اسے کہتے ہیں
- دجہ جا مع
- غر ض تشبیہ
- مشبہ بہ
- حر ف تشبیہ
- تشبیہ کی نشا ند ہی کر یں
- ابن مر یم
- آ ب ِ حیا ت
- گلا ب جیس
- صبر ِ ا یو ب
- استعا رہ کے ا رکا ن کی تعداد ہے
- " میرا چا ند آ رہا ہے " میں مستعا ر لہ کی نشا ند ہی کر یں
- بیٹا
- چا ند
- آ نا
- خو بصو ر تی
- ۔ : تخت سلیما ن " ہے
- استعا ر ہ
- ر دیف
- قا فیہ
- تلمیح
- ردیف مشتمل ہو تی ہے -----
- ایک لفظ پر
- دو ا لفا ظ پر
- تین ا لفا ظ پت
- تعدا د مقر ر نہیں
- لفظ قا فیہ کی جمع ہے
- مطلع ہو تا ہے
- مر ٹیے میں
- غز ل میں
- مثنو ی میں
- آ ز اد نظم میں
- مقطع کے لغو ی معنی ہیں
- کا تنے کی جگہ
- ا ٹھنے کی جگہ
- کھیلنے کی جگہ
- کا ٹنے کی جگہ
- مشبہ اور مشبہ بہ کہلا تے ہیں
- غر ض تشبیہ
- طر فین تشبیہ
- و جہ تشبیہ
- حر ف تشبیہ
- د ھو بی نے کپڑو ں -----
- کی میل دھو دی
- کا میل ا تا ر دیا
- کی میل صا ف کر دی
- کی می ختم کر دی
- کسی نے گو د ا م سے کر و ڑ و ں رو پے -----
- کی تا ر چر ا لی
- کی تا ر نکا ل لی
- کی تا ر بی دی
- کا تا ر چو ر ی کر لیا
- تم نے کیا ا و د ھم ----- ہے
- مچا یا ہو ا
- مچا ئی ہو ئی
- مچا ر کھی
- ڈ ا لی ہو ئی
- پو ر ے شہر میں اُ س ------ ہے
- کا طو طی بو لتا
- کی طو طی بولتا
- کی طو طی بو لتی
- کا طع طا بو لتا
- -------- ز عفر ا ن خو ش بو میں بے مثا ل ہے
- کشمیر کا
- سپین کا
- سو ئیٹرز لینڈ کا
- فر انس کا
انٹر پارٹ –1
دوسرا گروپڈی جی خا ن 2015اردو
(لازمی)کل نمبر :80 (انشا ئیہ طرز)وقت : 2.40 گھنٹے
(الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
- گر اس نے دیا غم تو اسی غم میں رہے خوش اوراس نے جو ماتم دیا ، ماتم میں رہے خوش
کھانے کو ملا کم تو اسی کم میں رہے خوش جس طور کہا اس نے ،اس عالم میں رہے خوش
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
- دل لے کے مفت کہتے ہیں کچھ کام کا نہیں الٹی شکایتیں ہوئیں احسان تو گیا
ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں سنسان گھر کیوں نہ ہو، مہمان تو گیا
افشائے راز عشق میں گو ذلتیں ہوئیں لیکنااسے جتا تو دیا جان تو گیا
حصہ دوم
سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
- دوپہر ہی انہوں نے تیاریاں شروع کیں ۔ حجامت بنائی ۔ صابن سے نہائے۔سر میں تیل ڈالا، دقت کپڑوں کی تھی۔ مدت گزری انہوں نے ایک اچکن بنوائی تھی۔ اس کی حالت بھی ان کی سی تھی ، جیسے ذرا سی سردی یا گرمی سے انہیں زکام یا سر درد ہو جاتا تھا اسی طرح وہ اچکن بھی نازک مزاج تھی۔ اسے نکالا اور جھاڑ پونچھ کر رکھا۔
- میر بادشاہ میرے پاس آئے تھے تمہاری خیر و عافیت ان سے معلوم ہوئی تھی۔ میر قاسم علی صاحب مجھ سے نہیں ملے ۔ پرسوں سے نواب مصطفیٰ خان صاحب یہاں آئے ہوئے ہیں ۔ ایک ملاقات ان سے ہوئی ہے۔ابھی یہیں رہیں گے ، بیمار ہیں ، احسن اللہ خان معالج ہیں، فصد ہو چکی ہے، جو نکیں لگ چکی ہیں ۔ اب مسہل کی فکر ہے ، سوا اس کے سب طرح کی خیر و عافیت ہے۔ میں نا تواں بہت ہو گیا ہوں، گویا صاحب فروش ہوں ۔
درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
- چراغ کی لو
- دوستی کا پھل
- مولانا ظفر علی خان کی نظم "مستقبل کی جھلک " کا خلاصہ لکھیے۔
- دکاندار اور گاہک کے درمیان مہنگائی پر مکالمہ تحریر کریں۔
یا
کالج میں "ڈینگی ڈے " حوالہ سے منعقد ہونے والے سیمینار کی روداد قلمبند کریں۔
- کریکٹرسرٹفیفیکیٹ کے حصول کے لیے پرنسپل کے نام دخواست تحریر کریں۔
مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص اور مناسب عنوان بھی لکھیے۔
- مسجدکو اسلامی معاشرے میں نہایت اہم مقام حاصل ہے۔ یہ دور رسالت ﷺ اور دور خلافت میں معاشرت کی تمام سر گر میوں کا مرکز ہو ا کرتی تھی ۔ دراصل شعائر اسلام میں اسے مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے کیونکہ مسلمانوں کی بستی گاؤں ، شہر یا محلہ مسجد سے خالی نہیں ہوتا ۔گویا مسلمان اور مسجد لازم و ملزم ہیں۔ مسجد مکتب اسلامی تعلیم اور قرآن اور حدیث کی فہم اور ادراک حاصل کرنے کے ایسے مراکز ہیں جہاں خدا تعالیٰ کی کبریائی ، عظمت اور ربوبیت کا پورے شکوہ کے ساتھ جب اعلان کیا جاتا ہے تو توحید حق کے پروانے جو ق در جوق اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں ۔ یہی وہ مقام ہے ۔ جہاں مسلمان دنیا جہاں کے گورکھ دہندوں سے بے نیاز ہو کر نہایت خشوع و خضوع سے اپنے خالق و مالک کے سامنے سجدہ ریز ہوتا ہے۔