اردو(لازمی)
نٹر پارٹ-1 ملتان  
بورڈ2015
گروپ-1
کل نمبر:20
وقت:30منٹ
(معروضی طرز)

اردو (لازمی)
ملتان ، 2015
انٹر پارٹ –1
(انشائی طرز ) گروپ 1
وقت 2:40 گھنٹے
(حصہ اول)

نوٹ: جوابی کاپی پر وہی سوال نمبر اور جزونمبر درج کیجئے جو سوالیہ پرچے میں درج ہے۔
2۔ (الف) درج زیل اشعار کی تشریح کیجیے ۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیئے :

دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے                            کون جانے تجھے ، کہاں تو ہے۔ 
لاکھ پردوں میں ہے تو بے پردہ                          سونشانوں پہ، بے نشاں تو ہے۔ 
 (ب) درج زیل اشعار کی تشریح کیجیے ۔ نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیئے :
آفاق کی مزل سے گیا، کون سلامت                     اسباب لُٹا رراہ میں ، یاں ہر سفری کا
ہر زخمِ جگر داورِ محشر سے ہمارا                          انصاف طلب ہے،تری بیداد گری کا
لے سانسی بھی آہستہ ، کہ نازک ہے بہت کام            آفاق کی اس کارگہ ِ شیشہ گری کا (حصہ دوم)
3۔ سیاق و سباق کےحوالے سے کسی ایک جز کی تشریح کریں۔ کا عنوان اور مصنف کا نام بھی لکھیئے۔8،1،1
(الف) ۔ایک نہایت عاجز و مسکین غریب آدمی جو اپنے ساتھیوں کو محنت اور پرہیزگاری اور بے لگاؤ ایمانداری کی نظیر دکھاتاہے ، اس شخص کا اس کے زمانہ میں اور آئندہ زمانے میں اس کے ملک ، اس کی قوم کی بھلائی پر بہت بُرا اثر پیدا ہوتا ہے کیونکہ اس کی زندگی کا طریقہ اور چال چلن کوگو معلوم نہیں ہوتا مگر اوع شخصوں کی زندگی میں خفیہ خفیہ پھیل جاتا ہےاور آئندہ کی نسل کے لیے عمدہ نظیر بن جاتا ہے۔
 (ب)  میرٹھ سے آکر دیکھا کہ یہاں بڑی شدت ہے اور یہ حالت ہے کہ گوروں کی پاسبانی پر قناعت نہیں ہے۔ لاہوری دروازے کا تھا نے دار مونڈھا بچھا کر سڑک پر بیٹھتا ہے اور جو باہر سے گورے کی آنکھ بچا کر آتا ہے، اس کو پکڑ کر حوالات میں بھیج دیتا ہے۔ حاکم کے ہاں سےپانچ پانچ بید لگتے ہیں یا دو روپے جرمانہ لیا جاتا ہے۔ آٹھ دن قید رہتا ہے۔ اس سے علاوہ سب تھانوں پر حکم ہے کہ دریافت کرو، کون بے ٹکٹ مقیم ہے اور کون ٹکٹ رکھتا تھا۔
4۔   مندرجہ زیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیئے۔اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
 (الف)  ادیب کی عزت                      
(ب) لاہور جغرافیہ
5.مولانی ظفر علی خاں کی نظم  " مستقبل کی جھلک " کا خلاصہ تحریر کریں ۔
6.دوستوں  کے درمیان  تعلیم کی اہمیت پر مکالمہ تحریر کریں۔

یا
ہونہار طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے سلسلہ میں منعقد ہونے والی تقریب کی روداد لکھیں ۔
7۔کالج کے پرنسپل کے نام کریکٹر سرٹیفیکیٹ کے حصولکی درخواست لکھیں۔
8۔ درج ذیل عبارت کی تخلیص کیجیے  اور مناسب  عنوان بھی تحریر کریں:

ہمارے ہاں انگریزی کو ذریعہ تعلیم بنانے کی وجہ سے بے شمار مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ طلباء اپنی ابتدائی تعلیم کے دس سال محض انگریزی کی چند ایک اصطلاحات میں صرف کر دیتے ہیں، اس کے باوجود اس حد تک انگریزی نہیں سیکھ پاتے کہ اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں ۔ یہی وجہ ہے کہ تعلیمی میدان میں دیگر اقوام سے کافی پیچھے رہ جاتے ہیں ۔ اگر اردو ہی کو ذریعہ تعلیم بنا دیا جائے تو جتنا وقت طلباء انگریزی سیکھنے میں صرف کرتے ہیں ، وہی وقت وہ کوئی خاص علم یا ہنر سیکھنے میں لگا سکتے ہیں۔

اردو(لازمی)
2گروپ-
1 انٹر پارٹ- ملتان
بورڈ2015ء
وقت:30منٹ
کل نمبر:20
(معروضی طرز)

دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا

سوال نمبر 2- (الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-
شعلہ بن کر پھونک دے خاشاک غیر اللہ کو            خوف باطل کیا کہ ہے غارت گر باطل بھی توُ
بے خبر! تو جو ہر  آئینہ ایام ہے                  توُ زمانے میں خُدا کا آخری پیغام ہے
(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-
اب تو کچھ اور ہی ، اعجاز دکھایا جائے                         شام کے بعد بھی سورج ، نہ بجھایا جائے
نئے انساں سے تعارف جو ہوا ، تو بولا                          میں ہوں سقراط ، مجھے زہر پلایا جائے
موت سے کس کو مفر ہے ، مگر انسانوں کو                  پہلے جینے کا سلیقہ ، تو سکھایا جائے

حصہ دوم

3- سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-
(الف) " بادشاہ ہو یا گدا ، امیر ہو یا غریب، حاکم ہو یا محکوم ، قاضی ہو یا گواہ ، افسر ہو یا سپاہی ، استاد ہو یا شاگر د، عابد و زاہد ہو یا کاروباری، غازی ہو یا شہید ، توحید کا نور، اخلاص کو رو، قربانی کا ولولہ ، خلق کی ہدایت اور راہنمائی کا جزبہ اور بالاآخر ہر کام میں خدا کی رضا طلبی کا جوش ہر ایک کے اندر کام کر رہا تھا- وہ جو کچھ بھی ہو ، یہ فیضان حق سب میں یکساں اور برابر تھا-"
(ب) "میں تو اپنے آپ کو اس درد کی وجہ سے رفتنی سمجھتا تھا مگر اس خیال سے تسکین تھی کہ پاؤں کا درد ہے- حرکت محال ہے، رفتنی نہیں آمدنی ہوں- باقی خدا کے فضل و کرم سے خیریت ہے- امید ہے کہ آپ کا مزاج بخیر ہو گا- ممکن ہو تو لاہور ضرور آیئے اور لوگوں کو اپنا تازہ کلام بھی سنایئے-"

4- درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-
(الف) اسوہ حسنہ ﷺ
(ب) اوور کورٹ

5- حفیظ جا لندھری کی نظم " ہلال استقلال " کا خلاصہ لکھیے-

6- دو دوستوں کے ما بین " سگریٹ نوشی کے نقصانات " پر مکالمہ تحریر کیجیے-     یا
اپنے کالج میں یوتھ فیسٹیول کے تحت ہونے والے ایک تقریر ی مقابلے کی روداد قلمبند کیجئے-

7-  اپنے کالج کے پرنسپل کے نام فیس معافی کی درخواست تحریر کیجئے-

8- پیرا گراف کی تلخیص کیجئے- مناسب عنوان بھی تجویز کیجئے-
آج دنیا بھر میں زبان ، نسل اور رنگ کے اخلافات نے فساد بر پا کر رکھا ہے- ان بے معنی لیکن فتنہ انگیز امتیازات کی وجہ سے انسانی دنیا باہم بر سر جنگ گر و ہوں  میں تقسیم ہو چکی ہے- لیکن اس کے برعکس اسلام ایک ایسا دین فطرت ہے جن میں ان اختلافات کا کوئی تصور موجود نہیں – وہ تمام انسانوں کو اولان آدم ہی کی حیثیت سے دیکھتا ہے- اور ایک کلمہ تو حید پر جمع ہونے کی دعوت دیتا ہے- اس دین حق کا تقاضا یہ ہے کہ کم از کم اس کے ماننے والے آپس میں اس طرح متحداور مربوط ہوں کہ اگر زمین کے ایک کونے میں بسنے والے کسی مسلمان کو کوئی گزند پہنچے تو اس کا دردروئے زمین کے تمام مسلمان محسوس کریں-