اردو(لازمی)
ساہیوال بورڈ 2015
نٹر پارٹ –ون 
پہلا گروپ
وقت:15منٹ
(معروضی طرز)
کل نمبر:10
ہر سوال کے چا ممکنہ جوابات A,B,C,D دیئے گئے ہیں۔ جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلوہ دیئرہ کو مارکر یا پین سے  بھر دیجیے۔ ایک سے  زیادہ  دائروں کو پر  کر یا  کاٹ کر پر کرنے کی صورت میں مزکورہ جواب غلط تصور ہوگا۔ پر کرنے کی صورت میں کوئی نمبر نہیں دیاجائے گا۔اس سوالیہ پر چہ  پر سوالات  ہرگز حل نہ کریں۔

اردو
(لازمی)
 ساہیوال  بورڈ
 2015
انٹر پارٹ –1
پہلا گروپ
کل نمبر   :40
(انشا ئیہ طرز)
وقت : 1:45 گھنٹہ

سوال نمبر 2-
(الف) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے-

اشکوں سے ترے ، دین کی کھیتی ہوئی سیراب            فاقوں نے ترے ، دہر کو بخشا سرو سا ماوں 
انسان کو  شائستہ  و خودار  بنایا                           تہذیب تمدن ، ترے شرمندہ احساں 

(ب) درج ذیل اشعار کی تشریح کیجئے- شاعر کا نام بھی لکھئے-

ہوائے دور مئے خوش گوار ، راہ میں ہے                          خزاں چمن سے ہے جاتی ، بہار راہ میں ہے
عدم کے کوچ کی لازم ہے فکر ، ھستی میں                           نہ کوئی شھر ، نہ کوئی دیا ر ، راہ میں ہے
نہ بدرقہ ہے ، نہ کوئی رفیق ساتھ اپنے                                فقط عنایت پرورگا ، راہ میں ھے


حصہ دوم

سوال نمبر.3-
سیاق و سباق کے حوالے سے کسی ایک جزو کی تشریح کیجئے- سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجئے-

(الف) خدا کی محبت کا اہل اور اس کے پیار کا مستحق بننے کے لیے ہر مذہب نے ایک ہی تدبیر بتائی ہے اور وہ یہ ہے کہ اس مذہب کے شارع اور طریقے کے بانی نے جو عمدہ نصیحتیں کی ہیں ان پر عمل کیا جائے لیکن اسلام نے اس سے بہتر تدبیر اختیار کی ہے-اس نے اپنے پیغمبر ﷺ کا عملی مجسمہ سب کے سامنے رکھ دیا اور عملی مجسمے کی پیروی اور اتباع کو خدا کی محبت کا اہل اور اس کے پیار کا مستحق بننے کا ذریعہ بتایا ہے- چنانچہ اسلام میں دو چیزیں ہیں ، کتاب اور سنت-

(ب) انہیں اتنی دواؤں کے نام یاد ہیں ان کے نسخے کہ ڈاکٹر بھی ان کے تلمند میں فخر محسوس کریں – لہذا ان کی ڈاکٹری بے غل و غش چل جاتی ہے- ہم میڈیکل ڈاکٹروں کے سامنے علم و ادب کے ڈاکٹر بنتے ہیں اور کوئی ادب و فلسفہ کا سوال کر بیٹھے تو میڈیکل ڈاکٹر ہونے کا عذر کرتے ہیں – ایک بزرگ نے دونوں طرف کے سوالات شروع کر دیے تو ہمیں ہو میو پیتھی میں امان ملی اور ہمیں اس کے فضائل پر تقریر کرنی پڑی – ایک با ر تو دانتوں کا ڈاکٹر بھی بننا پڑھا-

سوال نمبر.4-
درج ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ لکھیے اور مصنف کا نام بھی تحریر کیجیے-

سوال نمبر.5-
علامہ اقبال کی نظم " پیغام " کا خلاصہ تحریر کیجئے –


سوال نمبر.6-
ایک کتابی کیڑے اور کھلاڑی کے درمیان مکالمہ لکھئے -

جلسہ تقسیم انعامات کی روداد لکھئے-

سوال نمبر.7-
کالج سے نام خارج ہونے کی وجہ سے دوبارہ داخلہ کے لیے پرنسپل کے نام درخواست لکیھے –


سوال نمبر.8-
مندرجہ ذیل عبارت کی تلخیص کیجئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں -

اسلام علاقے ، رنگ ، نسل یا زبان کی بنیاد پر کسی تفریق اور امتیاز کا قایل نہیں ہے-وہ تمام انسانوں کو خدا کا ایک کنبہ قرار دیتا ہے- اسلامی نقطہ نظر سے انسانیت کے درمیان اگر کوئی تفریق ہو سکتی ہے – اسلام اس کلمے پر ایمان لانے والوں کو ایک گروہ قرار دیتا ہے-مگر ایمان نہ لانے والوں کے خلاف کسی قسم کی دشمنی یا تعصب روا رکھنے کی اجازت نہیں – وہ غیر مسلموں کے ساتھ بھی رواداری اور حسن اخلاق کی تلقین کرتا ہے اسلام کے نزدیک محض کسی علاقے سے تعلق رکھنا ، کسی خاص نسل میں پیدا ہو جانا ، کوئی مخصوص زبان بولنا نہ تو فخر و عزت اور برتری کی علامت ہے اور نہ ذلت و رسوائی اور گھٹیاپن کا نشان – عزت اور افتخار کا اصل سبب نیکی اور تقویٰ ہے-