اردو
بہالپور2017
انٹرپارٹ 1
پہلا گروپ
وقت :20 منٹ
معروضی طرز
کل نمبر :20
نوٹ : ہر سوال کے چار ممکنہ وابات ا،ب، ،د دیے گئے ہیں ۔درست واب کا انتخاب کریں ۔
اردو
بہالپور2017
انٹرپارٹ 1
پہلا گروپ
وقت :1:40 منٹ
انشائیہ طرز
کل نمبر :80
حصہ اول
در ذیل اشعاعر کی تشریح کریں۔نظم کا عنوان اور شاعر کا نام بھی لکھیں ۔
(الف)
کھبی اے نووانوں مسلم ! تدبر بھی کیا تو نے ؟ وہ کیا تھا تو س کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا
تھے اس قوم نے پالا ہے آغوش محبت میں کچھل ڈالا تھاس نے پاوں میں ،تا سردار
در ذیل کی اشعار کی تشریح الگ الگ کریںاور شاعر کا نام بھی لکھیں ۔
(ب)
عدم کے کوچ کے لازم ہے فکر ہستی میں نہ کوئی شہر ،ن کوئی دیار ،راہ میں ہے
نہ بدرقہ ہے ،نہ کوئی رفیق ساتھ اپنے فقط عنایت پر وردگار،راہ میں ہے
سفر ہے شرط ، مسافر نواز بہتیر ے ہزار باشر سایہ دار ،راہ میں ہے۔
حصہ دوم
3. سیاق وسباق کے حوالے سے کسی ایک ز کی تشریح کریں ۔نیز سبق کا عنوان اور مصنف کا نام بھی لکھیں ۔
(الف) محمدرسول اللہ ﷺ کا وود مبارک ایک آفتاب عالم تاب تھا س سے اونچے پہاڑ ،ریتلے میدان ، بہتی نہریں، سرسبز کھیت ،اپنی اپنی صلاحیت اور استعداد کے مطابق تابش اور نور حاصل کرتے تھے یا ابرباراں تھا و پہاڑ اور نگل ،میدان ورکھیت ،ریگستان اور باغ ہر گہ برستا تھا اور ہر ٹکٹرااپنی اپنی استعداد کے مطابق سیراب ہورہا تھا ،قسم قسم کے درخت اور رنگارنگ پھول اور پتے م رہے تھے اور اگ رہےتھے۔
(ب) یہ ایک نیچر کا قاعدہ ہے کہ یسا مموعہ قوم کی چال چلن کا ہوتا ہےیقینی اسی کے موافق اس کے قانون اور اس کے مناسب حال گورنمنٹ ہوتی ہے ۔س طرح کہ پانی کو دا اپنی پنسال میں آاتا ہے،اسی طرح عمدہ رعایا پر عمدہ حکومت ہوتی ہےاور اہل وخراب وناتربیت یافتہ رعایاپردیسی ہی!کھڑ حکومت کرنی پڑتی ہے۔
4. در ذیل میں سے کسی ایک نصابی سبق کا خلاصہ کریں۔اور مصنف کا نام بھی لکھیں۔
(الف) سرسید کے اخلاق وفضائل (ب) چراغ کی ل
5.میرانیس کی نظم "میدان کربلہ میں صبح کا منظر " کا خلاصہ تحریر کریں۔
6. مسافر اور قلمی کے درمیان کم ارت دینے کے مو ضوع پر مکالمہ تحریر کریں۔
یا
لسہ تقسیم انعامات کی روداد تحریر کریں ۔
7. اپنے علاقے میں بڑھتے ہوئے رائم کے سدباب کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو درخواست تحریر کریں۔
8.در ذیل عبارت کی تلخیص کیئے اور مناسب عنوان بھی تحریر کریں۔
انسان کی زندگی کا مقصد اپنے یسے انسانوں کی مدد کرنا ہے۔ایک اچھے مسلمان کے لیے حقوق اللہ یعنی نماز ،روزہ ،ح ،زکوۃ فرض ہیں ،لیکن اس کے ساتھ ساتھ حقوق ا لعباد بھی اہمیت کی حامل ہیں۔اگر کوئی حقوقاللہ ادا کرتا ہےتویہ اس نے فرائض ادا کئے۔لیکن اللہ کی طرف سے انسانوں پر انسانوں کے و حقوق ہیں وہ کسی صورت معاف نہیں کیے ا سکتے ۔ایک اچھا مسلمان حقوق اللہ کی باآوری کے ساتھ ساتھ حقوق العباد بھی ادا کرتا ہے۔کامیاب لوگوں کا یہی شیوہ ہوتا ہےکہ وہ انسانیت کی خدمت کو اپنی زندگی کا لازمی زوبنا لیتے ہیں ۔دنیا اسی قسم کے لوگوں