اردو(لازمی)
فیڈرل بورڈ2017ء
2 انٹر پارٹ-
وقت:30منٹ
(معروضی طرز)
کل نمبر:20
دئیے گئے ہیں-جوابی کاپی پر ہر سوال کے سامنے دئیے گئے دائروں میں سے درست جواب کے مطابق متعلقہ دائرہ کو مار کریا پین سے بھر دیجئے-D اورC,B,Aنوٹ: ہرسوال کے چار ممکنہ جواب
ایک سے زیادہ دائروں کو پر کرنے یا کاٹ کرپُر کرنے کی صورت میں مذکورہ جواب غلط تصور ہوگا-
حصہ دوم کل نمبر 48
سوالنمبر 2۔ درج ذیل سوالات کے تین سے چار سطروں تک محدود جوابات لکھیں۔
1۔ افسانہ 'زیور کا ڈبا' کے کردار وِیر اندر کا تعارف لکھیئے۔
2۔ نوجوان کے اوور کوٹ کی جیب سے کون کون سی چیزیں بر آمد ہوئیں۔
3۔ شاہین بچوں کے ڈریسنگ ٹیبل پر کیا کیا چیزیں سجی ہوئی نظر آتی ہیں؟
یا
حکیم محمد سعید نے ڈاکٹر حمیداللہ کے متعلق کیا بتایا ہے ؟
4۔ نظم بڑھے چلو " کا مرکزی خیال لکھیں۔
5۔ مرزا محمود کی عرحدی نے وطن کے جوانوں کی تصویر کشی کن الفاظوں میں کی ہے؟
یا
علامہ اقبال ؒ نے شامل نصاب نظم میں صحرا نشینوں کے کیا اوصاف بیان کیئے ہیں؟
6۔ بے آب تھے مگر دردریائے احمدی " سے میر انیس کی کیا مراد ہے ؟
7۔ میر تقی میر نے شامل ِ نصاب پہلی غزل کے مقطع میں خود کو کس سے تشبیہ دی ہے اور کیوں؟
8۔ ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہم منہ دیکھ دیکھ روتے ہیںکس بے کسی سے ہم " شعر کی فنی خوبیاں لکھیں۔
یا
فیض احمد فیض کی غزل میں سرووسمن اور خارو خس کے لغوی اور مرادی معنی کیا ہیں؟
9۔ احمد ندیم قاسمی کی غزل میں بھیانک تیرگی اور گجر بجنے سے کیا مراد ہے؟
10۔مقطع کی تعریف لکھیں اور دو مثالیں دیں۔
یا
استعارہ کی تعریف لکھیں اور ایک شعری اور ایک نثری مثال دیں۔
11۔ تلمیح کی تعریف لکھیں ۔ نیز ایک شعری اور ایک نثری مثال لکھیں۔
12۔ درج ذیل عبارت کی تلخیص کیجیے اور مناسب عنوان بھی تجویزکیجئے؟
مجھے جمہوری نظام اس لیئے پسند ہے کہ یہ ہمیں شرکت اور شمولیت کی کھلے بندوں دعوت دیتا ہے۔جبکہ غیر جمہوری نظام ہم سے روحانی ، جذباتی اور فکری شمولیت کا حق شھین لیتا ہےاور ہمیں لا تعلقی اور عدم دلچسپی کے صحرا میں عضو معطل کی طرح پھینک دیتا ہے۔ زندگی اور موت میں یہی فرق ہے کہ زندگی نام ہے شمولیت کا جبکہ موت نام ہے عدم سمولیت کا۔ حضرت آدمؑ و حواؑ کو جنت میں تمام اسائشیں میسر تھیں مگر وہ تخلیق ِ کائنات کے عمل میں شمولیت کی خواہش رکھتے تھے۔ چناچہ قدرت نے دریا بنائے تو انسان نے ان میں سے نہریں نکالیں۔ قدرت نے شب تاریک کو چاند ستاروں سے منورکیا تو انسان نے چراغوں سے بستیوں کو روشن کیا۔
حصہ سوم کل نمبر 32
سوالنمبر 3۔ سبق اور مصنف کا حوالہ دیتے ہوئے کسی ایک جزو کی تشریح کیجیے۔
الف۔ تمام تجربوں سے ثابت ہوا کہ کسی ملک کی خوبی و عمدگی اور قدرومنزلت بہ نسبت وہاں کی گورنمنٹ کے عمدہ ہونے کے زیادہ تر اس ملک کی رعایا کے چال چلن ، اخلاق و عادات، تہذیب و شائستگی پر منحصر ہے ۔کیونکہ قوم شخصی حالتوں کا مجموعہ ہے اور ایک قوم کی تہذیب در حقیقت ان مردوں ، عورتوں اور بچوں کی شخصی ترقی ہےجن سے وہ قوم بنی ہے ۔ قومی ترقی مجموعہ ہے شخصی محنت ، شخصی عزت ، شخصی ایمانداری، شخصی ہمدردی کا۔ اسی طرح قومی تنزل مجموعہ ہے شخصی پستی، شخصی بے عزتی ، شخصی بے ایمانی ، شخصی خود غرضی اور شخصی برائیوں کا۔
ب۔ اس سے علاوہ سب تھانوں پر حکم ہے کہ دریافت کرو، کون بے ٹکٹ مقیم ہے اور کون ٹکٹ رکھتا ہے۔ تھانوں میں نقشے مرتب ہونے لگے۔ یہاں کا جماعہ دار میرے پاس بھی آیا ۔ میں نے کہا! بھائی تو مجھے نقشے میں نہ رکھ، میرے کیفیت کی عبارت الگ لکھ۔ عبارت یہ کہ اسد اللہ خاں پنشن دار 1850ء سے حکیم پٹیالے والے کے بھائیکی حویلی میں رہتا ہے، نہ کالوں کے وقت میں کہیں گیا ۔ نہگوروں کے زمانے میں نکلا اور نہ نکالا گیا۔ کرنیل برون صاحب بہادر کے زبانی حکم پر اس کی اقامت کا مدار ہے۔
سوالنمبر 4۔ کسی ایک جزو کی بحوالہ شاعر تشریح کیجیے اور نظم کا عنوان بھی لکھیں۔
الف۔ پھوٹا جو سینہ شب تارالست سے
اس نور ِ اولیں کا اجالا تمہی تو ہو
سب کچھ غایتوں کی غایت اولیٰ تمہی تو ہو
جلتے ہیں جبرئیل کے پر جس مقام پر
اسکی حقیقتوں کے شناسا تمہی تو ہو
ب۔ کھیتوں میں کام کرکے لوٹے ہیں کام والے
چادر سروں پہ ڈالے، کندھوں پہ ہل سنبھالے
اب شام آگئی ہے جاگے ہیں بھاگ ان کے
ہر سمت گونجتے ہیں رستوں پہ راگ ان کے
لے لے کے ڈھورڈ نگر چرواہے آرہے ہیں
سیٹی بجا رہے ہیں اور گیت گا رہے ہیں
سوالنمبر 5۔ کوئی سے تین اشعار کی تشریح کیجیے۔ ہر شعر کے شاعر کا نام بھی لکھیں۔
الف۔ نہ گورِ سکندر ، نہ ہےقبر دارا
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
ب۔ جو دم ہے وہ ہے بسا غنیمت
سارا سودا ہے جیتے جی کا
ج۔ ہر حآل میں رہا جو تیرا آسرا مجھے
مایوس کر نہ سکا ہجومِ بلا مجھے
د۔ تم میرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
ہ۔ مرکر بھی نہ ہونگے رائیگاں ہم
بن جائیں گے گردِ کارواں ہم
سوالنمبر 6۔ دو سہیلیوں کے درمیان بات چیت پر قسم اٹھانے کے موضوع پر مکالمہ تحریر کیجیے۔
سوالنمبر 7۔ بازار میں ناجائز تجاوزات کے خلاف میونسپل کارپوریشن کے چیئر مین کے نام درخواست لکھیں۔