اردو
فیڈرل بورڈ2017
انٹرپارٹ 2
پہلا  گروپ
وقت :25 منٹ
معروضی  طرز
کل نمبر :20

نوٹ : ہر سوال کے چار ممکنہ جوابات ا،ب،ج ،د دیے گئے ہیں ۔درست جواب کا انتخاب کریں ۔

حصہ دوم

سوال نمبر 2. درج ذیل سولات کے محدود جوابات دیں۔ 

1۔ کلیم کو جس مسجد میں ٹھہرایا گیا اس کا حل بیان کریں ۔
2۔ شاہ عبداللطیف کے والد کس حالت میں رہتے تھے ؟
3۔ مولانہ ظفر علی خان تقریر کیسے کرتے تھے ۔
یا
مصنفہ کے مطابق سان فرانسسکوں کی انفرادیات کیا ہے۔
4۔ انور مسعود نے واپڈا پر کیسے طنز کیا ہے؟
5۔ نظم "کرسی نامہ" کا مرکزی خیال لکھیے؟
6۔ نظم "رات اور ریل " سے کیا سبق ملتا  ہے؟
یا
حالی نے عالم ،جاہل ،منعم اور مفلس کی کیا حالت بتائی ہے؟
7۔ مصحفی دفن کیوں نہیں ہونا چاہتے ؟
8۔ شاہین کس کام میں ذلت سمجھتا ہے اور کیوں؟
9۔ لطف وکرم کے باوجود  محبوب کی دوستی آسان کیوں نہیں ہے؟َ
یا
درد نے زاہد ان شہر کو کیا اصلاح دی ہے اور کیوں ؟
10. چکنا ،سکنا ،آنا  کو بطور امدادی افعال جملوں میں استعمال کریں ۔
11.علامت سکتہ کے استعمال کی دو مثالیں لکھیے۔
یا
عبارت میں وادین کا استعمال دو مثالوں سے واضح کریں۔
12۔ مطابقت کے اصولوں کے مطابق مندرجہ ذیل جملوں کو درست کریں :
الف ۔ماموں بھانجا لڑپڑا۔
ب۔ایسی باتوں سے رعب وقارجاتے رہتے ہیں ۔
قلم دوات رکھے ہیں ۔

سوال نمبر3. ۔بیرون ملک مقیم چچا کے نام خط لکھیے اور انہیں ملکی حالات سے آگاہ کریں ۔
یا
ایک جوتے کی آپ بیتی لکھیں ۔

حصہ سوم

سوال نمبر 4۔ سبق اور مصنف کا حوالہ دیتے ہوئے کسی ایک جزو کی تشریح کیجیے:
(ا) سائنس خوشیاں اور اطمینان  قلب نہیں دے سکتی ۔ خوشیاں اور اطمینان قلب نیکیاں اور اچھے کام کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ان کا سرچشمہ اللہ تعالیٰ ذات پرپختہ ایمان اور اس کی ہدایت ہیں۔سائنس اور مذہب دونوں مل کر زندگی کی اختیاجات کی تکمیل  کرتی ہے وہاں مذہب کو بھی ہونا چاہیے  اور جس جگہ سائنس ہے وہاں ،مذہب کو بھی ہونا چاہیے اور جس جگہ مذہب ہے وہاں  سائنس  کو بھی ضرور ہونا چاہیے۔
(ب) مرحوم کو صرف شاعر سمجھ لینا یایہ کہ ان کے خیالات یا تصورات تمام ان کے کلام میں مقیدہو چکے ہیں بڑی غلطی  ہے۔ مرحومہ کی فکر ونظر کا بہت کم حصہ ان کے کلام میں منتقل ہوا ہے وبہت کچھ جانتے تھے اور یہی نہیں بلکہ اکثر  کچھ ایسا بھی محسوس ہوا جیسے بعض بالکل ہی نئی باتیں دوران گفتگو     میں ان پر کسی کوشش کے بغیر منکشف ہوگئیں!

سوال نمبر 5. کسی ایک جزو کی بحوالہ شاعر تشریح کیجیے اور نظم کا عنوان بھی لکھیں :
(الف) جگمگاتے ہوٹلوں کا جاکے نظارہ کرو
سوپ وکاری کے مزے لو، چھوڑ  کر یخنی و آش
لیڈیوں  سےمل کر دیکھ ان کے انداز وطریق
ہال میں ناچور ،کلب میں جا کے کھیلو ان میں تاش
بادہ تہذیب یورپ کے چڑھاو خم کے خم
ایشیا کے شیشہ تقوی کو کر دو پاش پاش
(ب) قرنوں کے بجھنے انگار ،اک موج ہوا کادم
  صدیوں کے ماتھے کا پسینا ،پتیوں پر شبنم
دورزمانے کے لاکھوں موڑ ،اک شاخ حسیں کا خم
زندگیوں کے تپتے جزیرے پر رکھ رکھ کے قدم
ہم تک پہنچی عظمت فطرات ،طنطنہ آدم
جھومتے کھیتو،  ہستی کی تقدیر ورقص کرو

سوال نمبر 6. درج ذیل میں سے تین اشعار کی تشریح کریں ۔ہر شاعر کا نام بھی لکھیں ۔
(الف) ۔یاد اپنی اڑانیں آئی ہیں
جب بھی کوئی شکستہ پر  دیکھا
(ب) حال دل  ہم بھی سناتے لیکن
جب وہ رخصت ہوا تب یاد آیا
(ج) رگ  سنگ سے ٹپکتا ،وہ لہو کہ ،پھر نہ تھمتا
جسے  غم سمجھ رہے ہو ،یہ اگر اشرارہوتا
(د) مری مشاطگی کی کیا ضرورت حسن معنی کو
کہ فطرت خودبخود کرتی ہے لالے کی حنا بندی
(ہ) کچھ ٹھوکریں تو کھا چمک اٹھیں گی منزلیں
پائےطلب کو فکر سلامت روی نہیں

سوال نمبر 7۔ درج ذیل عنوانات میں سے کسی ایک پر مضمون لکھیں ۔
(الف) اسوہ کامل
(ب) حقوق العباد
(ج) حب وطن
(د) تعلیم نسواں